محاصل شعبہ
٭ برقی موٹر کے جی ایس ٹی میں 5 فیصد تخفیف
٭ برقی موٹر کے لیے محصلہ سودی قرض پر 1.5 لاکھ روپیوں کے ٹیکس کا لزوم
٭ سونے اور دیگر گراں قیمت دھاتوں کی کسٹمز ڈیوٹی میں 25 فیصد اضافہ
٭ پی وی سی اور آٹو پارٹس کے ٹیکس میں اضافہ
٭ نیوز پرنٹ پر ڈیوٹی کا لزوم
٭ ایندھن پر ایکسائز ڈیوٹی میں دو روپئے کا اضافہ
٭ ایک سال میں ایک کروڑ سے زائد رقم نکالنے پر 2 فیصد ٹی ڈی ایس
٭ کم سے کم کارپوریٹ ٹیکس کی 25 فیصد شرح میں اضافہ ( 250 کروڑ سے 400 کروڑ )
سماجی شعبہ
٭ پنشن فوائد میں 3 کروڑ تک اضافہ
٭ نیشنل پنشن سسٹم کی حتمی ادائیگی انکم ٹیکس سے مستثنیٰ
٭ خواتین کے سیلف ہیلپ شرح جات کے سود پروگرام کی تمام اضلاع تک توسیع
٭ ایس ایچ جی کی ہر خاتون کو مدرا اسکیم کے تحت ایک لاکھ قرض کی سہولت
٭ اجولا یوجنا کے تحت 8 کروڑ مفت کنکشن
صنعتی شعبہ
٭ مندرج کمپنیوں میں کم سے کم عوامی شراکت داری 25 فیصد سے بڑھ کر 35 فیصد
٭ بیمہ کی صنعتی کمپنیوں میں صد فیصد FDI کی اجازت
٭ خردہ واحد برانڈ کے لیے قواعد میں نرمی
اساسی ڈھانچہ کا شعبہ
٭ سوا کچھ بھارت مشن کی ملک کے تمام دیہاتوں تک وسعت
٭ عوامی شعبہ کے بزنس میں 70 ہزار کرور کی مزید سرمایہ کاری
٭ تعمیرات امکنہ کا مالیاتی شعبہ آر بی آئی کے زیر نگرانی