محبت کے نام پر لڑکی کا جنسی استحصال ، ایک نوجوان گرفتار

   


حیدرآباد۔ محبت اور شادی کے نام پر لڑکی کا جنسی استحصال کرنے والے ایک نوجوان کو پولیس رچہ کنڈہ نے گرفتار کرلیا۔، اے سی پی ملکاجگیری کے مطابق 19 سالہ ومشی کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو پیشہ سے میستری ہے اور اس کا آبائی مقام اونگول بتایا گیا ہے۔ پولیس اس میستری کو تلاش کررہی تھی آج گرفتار کرلیا۔ ایک 13 سالہ لڑکی جو اس کی والدہ کے ہمراہ ملکاجیگیری علاقہ میں رہتی تھی لڑکی اور اس کی والدہ مزدوری کرتے تھے جو محبوب نگر سے روزگار کیلئے حیدرآباد منتقل ہوگئے اس لڑکی کے باپ نے دوسری شادی کرلی۔ لڑکی جو مزدوری کے کام پر جایا کرتی تھی ومشی اس کا پیچھا کرتا تھا ۔ ان دونوں میں دوستی ہوئی اور فون نمبرات کا تبادلہ ہوا جس کے بعد ومشی نے شادی کی پیشکش کی اور ایک دن لڑکی کے گھر پہنچا لڑکی کی ماں کی غیر موجودگی میں اس نے لڑکی کے ساتھ وقت گذارا اور کے بعد شادی کیلئے دباؤ ڈالنے لگا۔ 12 نومبر کو پارک جانے کے بہانے لڑکی کو اونگول لے گیا اور شادی رچالی جس کے بعد علحدہ جھونپڑی میں رہنے لگا اور لڑکی کے ساتھ موج مستی کی۔ ومشی کے والدین نے لڑکی کو ڈانٹ ڈپٹ کی اور برا بھلا کہتے ہوئے ومشی پر دباؤ ڈالا کہ وہ لڑکی کو اس کی ماں کے پاس روانہ کردے۔ لڑکی اپنی ماں کے گھر آگئی اور مسئلہ کو پولیس اسٹیشن سے رجوع کیا گیا۔ پولیس نے آج ومشی کو گرفتار کرلیا۔