محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں کشمیر کو جیل خانہ بنانے سے مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہوگا

,

   

پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر کو جیل خانہ بنانے سے مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہوگا ،اہوں نے کہا کہ پابندیاں عائد کرنے سے کچھ نہیں ہوگا ،انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک خیا ل ہے اور اسے خیال کے ذریعہ ہی حل کیا جا سکتا ہے ۔ پاکستان کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کی پر زور وکالت کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ حریت کے ساتھ بات چیت تب تک نہیں ہو سکتی جب تک پاکستان کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں ہونگے ۔اگر انکے ساتھ تعلقات ٹھیک ہوئے تو پھر حریت والوں کے ساتھ بات چیت آسان ہے ۔
محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں خواجہ باغ علاقہ میں بارہمولہ پارلیمانی نشست کے پارٹی امیدوار قیوم وانی کی حق میں منعقدہ ریلی سے کیا ۔
سابق وزیر اعلی نے بی جے پی کے اتحاد کے حوالہ سے کہا کہ عمر عبداللہ اورڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرکے پوٹا لایا اور وزارت کے حصول کے لئے سات بجلی پروجکٹ مرکز کے حوالہ کر دئے لیکن اس کے بر عکس جب ہم نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا تو ہم نے وزارت کے بجائے دفعہ 370 دفعہ 35a کے ساتھ چھیڑ خوانی نا کرنے افسپا ہٹانے اور عام ابادی والے شہروں اور گاؤں سے حفاظتی دستوں کو ہٹانے اور پاور پروجکٹس کو واپس لانے کا مطالبہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں موجودہ حالات کا صدار محض پی ڈی پی کے ایجنڈے سے ہی ممکن ہے ،شادار پیٹ کو کھولنے کو مرحوم مفتی سعید کا فارمولہ دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر یہا ں کوئی جماعت جو کشمیریوں کو جینا سکھائے گی تو وہ پی ڈی پی ہے ۔
پاکستان کی طرف سے شادار پیٹھ کو کھولے جانے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ ہماری پنڈت برادری وہاں جائے اور استھان کریں اور اپنی دیگرمذھبی رسومات کو انجام دیں ۔محبوبہ نے کہا کہ ہمارا دو سیٹوں پر امیدوار نہ اتارنے کا مقصد سیکولر طاقتوں کو مضبوط کرنا ہے ۔
(سیاست نیوز)