جموں ۔ پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے حوالے سے پارٹی کا منشور جاری کیا ہے۔ کانگریس اور این سی کے ساتھ اتحاد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اگر دونوں پارٹیاں پی ڈی پیکے منشورکو قبول کرتی ہیں تو بغیرکسی شرط کے ان کے ساتھ اتحاد ہوگا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ دیرینہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ان کی ترجیح ہوگی۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کی پارٹی نیشنل کانفرنس اورکانگریس کے ساتھ اتحاد کی غیر مشروط حمایت کرے گی اگر دونوں پارٹیاں ان کی پارٹی کے منشور کو قبول کرتی ہیں۔ آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹی کا منشور جاری کرتے ہوئے مفتی نے کہا، پی ڈی پی کے لیے طاقت اور سیٹوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ان کی پارٹی کی بنیادی فکر خطے کو درپیش اہم مسائل کا حل ہے۔ پی ڈی پی صدر نے مزید کہا کہ ہم سیٹوں کے لیے نہیں لڑیں گے لیکن اگر وہ ہمارے ایجنڈے پر عمل کرنے پر راضی ہوئے تو ہم اتحاد کی مکمل حمایت کریں گے۔ محبوبہ نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں لاکھوں لوگ سیب کی صنعت پر انحصار کرتے ہیں۔ سیب کی کاشت کرنے والے کسانوں نے قرضے لیے ہیں اور انہیں سود کے ساتھ واپس کرنا ہوگا، جو ان پھلوں کے کاشتکاروں کے حالیہ نقصانات کی تلافی کرے گا۔ تاہم، این سی۔کانگریس اتحاد نے پہلے ہی جموں وکشمیر کی تمام 90 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ کئی نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے بھی اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ جموں و کشمیر کی علاقائی پارٹی اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے کہا ہیکہ ان کی پارٹی آئندہ اسمبلی انتخابات کے دوران 60 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرے گی، جن میں سے 40 سیٹیں کشمیر اور 20 جموں میں ہیں۔ بخاری نے کہاکسی کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا اور ہمیں اس کا خمیازہ لوک سبھا انتخابات میں بھگتنا پڑا۔ ہم اپنے بل بوتے پر اسمبلی الیکشن لڑیں گے۔