نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو جموں و کشمیر انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی رہائی کے مطالبے کے سلسلے میں ان کی بیٹی التجا مفتی کی اپیل کے تناظر میں اپنا موقف واضح کرے ۔ جسٹس سنجے کشن کول کی صدارت والی بینچ نے التجا کی جانب سے ان کے وکیل نتیا رام کرشنن کی جانب سے دائر عرضی پر شنوائی کے دوران ان سے کہا کہ وہ اپنی اپیل متعلقہ انتظامیہ کے سامنے رکھیں۔ عدالت نے مرکز سے یہ بھی پوچھا ہے کہ کسی شہری کو حراست میں رکھے جانے کی زیادہ سے زیادہ مدت کیا ہے اور محترمہ محبوبہ مفتی کو مسلسل حراست میں رکھے جانے کی کیا دلیل ہے ۔سپریم کورٹ نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا سے کہا،‘ آپ کو ان دو بنیاد پر بھی اپنا موقف رکھنا چاہیے ’۔ اگلی سنوائی کی تاریخ 15 اکتوبر مقرر کی گئی ہے ۔