موت کیلئے چیف منسٹر ذمہ دار: خودکشی نوٹ، یہ سرکاری قتل ہے، آر ٹی سی ملازمین کا احساس
حیدرآباد۔/13 نومبر، ( سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں آر ٹی سی ملازمین کی جاری بس ہڑتال کے دوران محبوب آباد آر ٹی سی بس ڈپو سے وابستہ ڈرائیور نریش نے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے ہڑتالی ملازمین کے تعلق سے اختیار کردہ طرز عمل سے دلبرداشتہ ہوکر کیڑے مار دوا پی کر خودکشی کرلی۔ مہلوک ڈرائیور نے اپنے خودکشی نوٹ میں ان کی موت کیلئے واضح طور پر تحریر کرتے ہوئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو ذمہ دار ٹہرایا۔ اس طرح ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین کے پیش آنے والے خودکشی واقعات میں آج ایک اور واقعہ کا اضافہ ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ 40 یوم سے ریاست تلنگانہ میں آر ٹی سی ملازمین کی غیر معینہ مدت کی بس ہڑتال کے دوران محبوب آباد آر ٹی سی بس ڈپو سے وابستہ ڈرائیور نے چیف منسٹر کی انانیت اور مخالف آر ٹی سی ملازمین طرز عمل سے دلبرداشتہ ہوکر آج کیڑے مار دوا پی لی۔ جسے اس کے افراد خاندان نے قریبی ہاسپٹل منتقل کیا لیکن وہ دواخانہ منتقلی کے دوران راستہ میں ہی جانبر نہ ہوسکا۔ مہلوک بس ڈرائیور نریش کے ورثاء میں بیوی پولما اور دو لڑکے سریکانت اور سائی کرن شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ نریش سال 2007 سے بحیثیت آر ٹی سی ڈرائیور خدمات انجام دے رہا تھا اور نریش کی بیوی گزشتہ پانچ سال سے ایک عارضہ میں مبتلاء رہنے کی وجہ سے ماہانہ زائد از پانچ ہزار روپئے ادویات کی خریدی پر خرچ ہورہے تھے۔ دو لڑکوں کے تعلیمی مصارف کو برداشت کرنے سے مالی اعتبار سے کافی پریشان ہوچکا تھا اور جاری ہڑتال کی وجہ سے تنخواہ حاصل نہ ہونے اور ہڑتال کی یکسوئی کے آثار یا کوئی امکان دکھائی نہ دینے کی وجہ سے مایوس ہوکر کیڑے مار دوا پی کر خودکشی کرلینے پر مجبور ہوگیا۔ جبکہ مہلوک نریش کے ساتھیوں نے بھی اس بات کی مکمل طور پر توثیق کرتے ہوئے کہا کہ جاری ہڑتال کے باعث مالی پریشانیوں میں مبتلاء ہوگیا تھا اور اپنی بیوی کے علاج سے متعلق ادویات کی خریدی کرنے کے موقف میں نہیں تھا۔ بس ڈرائیور نریش کی موت سے متعلق اطلاع ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور فوری طور پر تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین، آر ٹی سی ملازمین یونین قائدین کی کثیر تعداد نے ہاسپٹل پہنچ کر افراد خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور نریش کے خودکشی واقعہ کو سرکاری قتل سے تعبیر کرتے ہوئے عدالتی تحقیقات کے نام پر وقت گذاری کرنے کے بجائے ہڑتالی ملازمین آر ٹی سی کے ساتھ فی الفور بات چیت کرکے ہڑتال کی یکسوئی کرنے کا ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا۔ مہلوک نریش نے خودکشی کرلینے سے قبل خودکشی نوٹ تحریر کیا اور واضح طور پر ان کی خودکشی کیلئے چیف منسٹر کو ذمہ دار ٹہراتے ہوئے ان کی خودکشی کے ذریعہ کم از کم ساتھی آر ٹی سی ملازمین کے ساتھ انصاف کرنے اور آر ٹی سی میں ان کی ہی آخری قربانی ہونے کا اظہار کرکے مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملازمین آر ٹی سی کے ساتھ انصاف کرنے کیلئے عاجلانہ اقدامات کرنے کا پرزور مطالبہ کیا اور کہا کہ اس کے خاندان کو پیش آنے والے مسائل کسی اور خاندان کو پیش نہ آنے کا بھی خودکشی نوٹ میں تحریر کیا اور مہلوک بس ڈرائیور نریش نے اس کی آخری رسومات میں ہڑتالی آر ٹی سی ملازمین یونینوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کنوینر مسٹر اشوادھاما ریڈی کو شریک ہونے کی بھی خواہش کی۔