طبی عملہ کی غفلت آشکار ، یہ محض غلطی نہیں نظام صحت کی بے بسی کا چہرہ ہے
حیدرآباد : 31 اکٹوبر ( سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں محبوب آباد کے سرکاری ہاسپٹل میں طبی عملہ کی غفلت اس وقت انتہا کو پہنچ گئی جب ایک زندہ مریض کو مردہ قرار دے کر مردہ خانہ منتقل کردیا گیا ۔ یہ لرزہ خیز واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایل ڈی راجو نامی ٹریکٹر ڈرائیور علاج کیلئے ہاسپٹل پہنچا تھا ۔ راجو ایک سال قبل ٹریکٹر سے گرنے کے بعد پیر کو مار لگا تھا ، اس غریب ٹریکٹر کے والدین نہیں ہے اس کی بیوی بھی راجو کو تنہا چھوڑ کر بچوں کو لیکر اپنی والدین کے پاس چلے گئی جس کے بعد وہ اکیلا زندگی گزارنے کیلئے مجبور ہوگیا ۔ ایک ہفتہ قبل پیر کا درد بڑھ جانے کے بعد علاج کیلئے ضلع ہیڈ کوارٹر ہاسپٹل پہنچا تھا اور او پی کاؤنٹر کے پاس پہنچ کر ڈاکٹر کو بتانے کی خواہش کی ہاسپٹل عملہ نے آدھار کارڈ نہ ہونے اور ساتھ میں کوئی نہ ہونے پر چٹی لکھنے سے انکار کرتے ہوئے واپس کردیا ۔ مسلسل بارش کے باعث وہ ہاسپٹل کے احاطہ میں گرکر بے ہوش ہوگیا ۔ رات گئے صفائی عملہ نے راجو کو نیم بیہوش حالت میں پایا اور اس کو فوری ڈیوٹی ڈاکٹر کے پاس لے گئے ، بغیر تفصیلی معائنہ کئے ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دیا اور راجو کو مردہ خانہ منتقل کر کے باہر سے مقفل کردیا ۔ دوسرے دن صبح جب خاتون جاروب کش (سویپر) مردہ خانہ میں داخل ہوئی تو اس نے دیکھا کہ نعش حرکت کررہی ہے ۔ راجو نے کمزور آواز میں مدد مانگی ۔ سویپر گھبراکر بھاگی اور ڈاکٹرس کو اس کی اطلاع دی ، ڈاکٹر اور طبی عملہ مردہ خانہ پہنچا اور فوری طور پر مریض کو علاج کیلئے آئی سی یو میں منتقل کیا ۔ ڈاکٹرس کے چند گھنٹوں کے علاج کے بعد مریض کی حالت مستحکم ہوگئی ۔ بعد ازاں راجو کو جنرل وارڈ میں منتقل کردیا گیا ۔ جب اس مسئلہ پر آر ایم او جگدیش سے سوال کیا گیا تو انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرس نے مریض کو مردہ قرار نہیں دیا تھا ۔ عملے نے غلط فہمی میں اُسے مردہ خانہ پہنچا دیا ۔ معاملے کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف ضروری کارروائی کی جائیگی ۔2