محبوب نگرمیں موقوفہ اراضی پر قبضہ کی کوشش

   

حکومتی عہدیداروں کی خاموشی معنی خیز، ضلع کلکٹر و دیگر کو اقلیتی قائدین کی یادداشت پیش

محبوب نگر /8 جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کوتہ چیرو روڈ محبوب نگر کے قریب عیدگاہ رحمانیہ کے پچھلے حصہ میں موقوفہ اراضی پر ناجائز قبضہ کی کوششوں پر عبدالہادی ایڈوکیٹ نے سخت تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ مال کے عہدیداران کی غفلت اور برسر اقتدار جماعت کے اکثریتی قائدین کی خاموشی سے موقوفہ اراضیات اور قبرستانوں پر قبضہ کی کوشش ہو رہی ہے ۔ اس اراضی پر بھاری بلڈوزروں کے ذریعہ کھدائی کرکے مورم کی نکاسی ، دن کے اُجالے میں دیدہ دلیری کے ساتھ شرانگیزی کرکے قبضہ کی کوشش شدید مذمت کے لائق ہے ۔ عبدالہادی نے فوری وقف پروٹیکشن کمیٹی کے اجلاس کو طلب کرکے ضلع بھر میں جاری ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے ٹھوس لائحہ عمل طئے کرنے کا ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا اور کہا کہ ضلع وقف کمیٹیوں کے بجائے ضلع وقف پروٹیکشن کمیٹی میں کلکٹر ایس پی و دیگر محکمہ جات کے عہدیداروں کو شامل کیا گیا ہے ۔ تاکہ ایسے واقعات کے خلاف سخت قانونی گرفت مضبوط کی جاسکے ۔ وقف اراضیات کے ساتھ وقفہ وقفہ سے چھیڑ چھاڑ کے خلاف مقامی مسلم تنظیموں کی نمائندگی کے باوجود مستقر کے سروے نمبر 1053/1 کے تحت تقریباً 138 ایکر اراضی کے ایک حصہ میں غیر مجاز تعمیر کی سازش کی گئی ۔ بورویل نصب کیا گیا ۔ پہاڑ کی صفائی شروع کی گئی ۔ محمد تقی حسین تقی ، محمد متین الرحمن کی مداخلت پر مقامی پولیس حرکت میں آئی ۔ کام کو رکواکر جے سی بی کو تحویل میں لے لیا گیا ۔ ملی محاذ کے ایک وفد نے ضلع کلکٹریٹ پہونچ کر ضلع کلکٹر وجیندرا بوئی ضلع وقف آفیسر روی کمار کو اس ضمن میں یادداشت حوالے کی اور ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اگر خاطیوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی اور اندرون ایک ہفتہ اراضی کا سروے نہیں کیا گیا تو زبردست احتجاج درج کروایا جائے گا ۔