مسلم اداروں کیلئے رقمی منظوری پر چیف منسٹر سے معروف سماجی کارکن سید مظہر الدین کا اظہار تشکر
محبوب نگر /10 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) معروف سماجی کارکن سید مظہر الدین نے اپنے صحافتی بیان میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی سے مسلم شادی خانہ کی تعمیر کیلئے 25 کروڑ کی منظوری کے اعلان پر اظہار تشکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ منگل کے دن چیف منسٹر کا دورہ محبوب نگر بڑا خوشگوار رہا ۔ شادی خانہ کیلئے 25 کروڑ کی منطوری کے علاوہ قلب شہر میں واقع خستہ حال اردو گھر کی تعمیر کیلئے 15 کروڑ اور مولا علی پہاڑ پر مسلم قبرستان کیلئے 5 کروڑ کی منظوری کا بھی اعلان کیا گیا ۔ سید مظہر الدین نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ مسلم شادی خانے کو شہری آبادی والے علاقہ میں ہی تعمیر کیا جائے کیونکہ دیگر طبقات کے شادی خانے اور کمیونٹی ہالس بھی شہر میں ہی تعمیر کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ شہر کے بالکل بیچ قدیم ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اور اس کے روبرو آر اینڈ بی آفس جوکہ غیر کارکرد ہیں اور نئی کلکٹریٹ میں منتقل ہوگئے ہیں ۔ مسلم شادی خانے کیلئے انتہائی موزوں رہیں گے ۔ لہذا ان دو میں سے کسی ایک مقام پر شادی خانہ تعمیر کریں اور کم از کم 3 منزلہ عمارت تعمیر کی جائے تاکہ اوپر کی دو منزلیں مسلم طلباء و طالبات کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے میں کام آسکیں۔ شہر محبوب نگر کثیر مسلم آبادی والا شہر ہے لیکن یہاں مسلمان طلباء و طالبات کیلئے کوئی تعلیمی مرکز نہیں ہے ۔ جہاں مسابقتی امتحانات کی کوچنگ ، روزگار سے جڑنے کیلئے ٹکنیکل کورسیس شروع کئے جاسکیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ مجوزہ شادی خانہ شہر کے باہر تعمیر کئے جانے کی اطلاعات ہیں جس سے مسلمانوں میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے ۔ سابق بی آر ایس حکومت میں بھی مسلم شادی خانے کی شہر کے باہر تعمیر کے منصوبہ پر مسلمان ناراض تھے ۔ انہوں نے مقامی ایم ایل اے سے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں نے بڑی توقعات کے ساتھ کانگریس کو برسر اقتدار لایا ہے لہذا ان کے جائز مطالبات کی تکمیل کی جائے اور ایم ایل اے ڈی ای او آفس یا آر اینڈ بی آفس کے احاطہ میں شادی خانے کی تعمیر کیلئے چیف منسٹر سے کامیاب نمائندگی کریں۔