غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا
دو برس میں عمارت مکمل کرنے کا منصوبہ تھا ۔ سنگ بنیاد رکھنے کے 18 ماہ گذرگئے ۔ حالت جوں کی توں برقرار
حیدرآباد 18 نومبر ( سیاست نیوز) حکومت نے پرانے شہرمیں قدیم مارکٹ محبوب چوک کی تاریخی عمارت کو منہدم کرکے اس کی جگہ نئے ماڈل مارکٹ کی تعمیر کے منصوبہ کے تحت سال گذشتہ ماہ جون میں اس مارکٹ کو منہدم کردیا تھا ۔ اندرون ایک ہفتہ نئی عمارت کے تعمیری کاموں کے آغاز کا اعلان کرکے اس مارکٹ کے تاجرین کو عارضی طور پر خزانہ عامرہ کی کھلی اراضی پر کاروبار کے لئے جگہ فراہم کی گئی تھی ۔ محبوب چوک مارکٹ کے 198 تاجرین کو مستقل جگہ سے بے دخل کرکے عارضی مقام پر تجارت کیلئے جگہ دی گئی تھی اور اندرون 2برس ماڈل مارکٹ کے علاوہ بہترین سیاحتی مرکز کے طور پر محبوب چوک مارکٹ کو فروغ دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ جون 2023 میں اس وقت کے وزیر بلدی نظم ونسق کے ٹی راما راؤ نے متعلقہ عوامی نمائندوں کے ہمراہ محبوب چوک مارکٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کے علاوہ 36 کروڑ کی منظوری کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اندرون 2برس نئی عمارت کو مکمل کرکے 198 تاجرین کو جگہ دی جائے گی اور دیگر کاروبار شروع کردیئے جائیں گے ۔ جون 2023 میں شروع کئے گئے منصوبہ کے اعلان اور تاجرین کی منتقلی اور قدیم مارکٹ کے انہدام کے بعد اب محبوب چوک کی عمارت کی جگہ خود کار درخت اگنے لگے ہیں لیکن کوئی تعمیری سرگرمیوں کا آغاز نہیں ہوپایا ہے ۔ مارکٹ کے انہدام کو 18 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گذرچکا ہے لیکن کوئی پیشرفت نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں سے استفسار پر کہا جا رہاہے کہ محبوب چوک مارکٹ کا ڈیزائن تیار کرکے جو منصوبہ تیار کیا گیا تھا اس پراجکٹ پر کام کرنے کوئی ٹھیکہ دار آمادہ نہیں ہو رہا ہے اسی لئے اس پراجکٹ کا موقف جوں کا توں ہے۔ محبوب چوک مارکٹ کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد دراصل 19 اپریل 2022کو اس وقت کے وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے رکھا تھا اور اس کے ایک سال بعد اس 125سالہ قدیم مارکٹ کو منہدم کرنے کا عمل شروع کیا گیا لیکن اس انہدام کے بعد اب 18ماہ سے زیادہ کا عرصہ گذرچکا ہے مارکٹ کی تعمیر کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔نومبر 2021میں اس پراجکٹ کا ڈیزائن تیار کرلیا گیا تھا اور اب تک بھی اس عمارت کی تعمیر کے سلسلہ میں کسی بھی طرح کی پیشرفت نہ ہونے کے سبب شہر کی گنجان آبادی والے اس علاقہ میں وسیع و عریض اراضی جنگل میں تبدیل ہونے لگی ہے۔3