محبوب گنج مارکٹ کی کشادگی میں مارکٹ کمیٹی اہم رکاوٹ

   

Ferty9 Clinic

چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کے اعلان کی صریح خلاف ورزی ، بیوپاریوں میں تشویش
حیدرآباد۔28مئی (سیاست نیوز) محبوب گنج تلنگانہ میں نہیں ہے یا چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے احکام اور ریاستی حکومت کے احکام سے محبوب گنج مارکٹ کمیٹی بالاترہے!ریاستی حکومت کی جانب سے گذشتہ یوم اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلہ کے مطابق شہر حیدرآباد میں طاق و جفت کی جو شرط تھی اسے ختم کردیا گیا لیکن محبوب گنج مارکٹ کمیٹی کی جانب سے گنج کی دکانوں کو کھولنے نہیں دیا گیا بلکہ یہ کہتے ہوئے بند کروادیا گیا کہ کمیٹی نے جو فیصلہ کیا ہے اس کے مطابق دکانات کھولی جائیں گی اورحکومت تلنگانہ کی جانب سے جاری کئے جانے والے احکامات پر فوری اثر کے ساتھ عمل آوری نہیں ہوگی بلکہ آئندہ ہفتہ اس سلسلہ میں غور کیا جائے گا۔ محبوب گنج مارکٹ کمیٹی کی بدعنوانیوں کے متعلق سب واقف ہیں اور تاجرین اس بات کا برملا اظہار کر رہے ہیں کہ کس طرح سے محبوب گنج مارکٹ کی کشادگی عمل میں لائی گئی ہے اور اس کشادگی کیلئے انہیں کیا کرنا پڑا ہے وہ سب جانتے ہیں لیکن اس کے باوجود کمیٹی کی جانب سے 30 فیصد دکانات کھولنے کی اجازت دی جانا اور مابقی دکانات کو بند رکھنے کی ہدایت دینا ریاستی حکومت کے احکامات کی صریح خلاف ورزی ہے اور مارکٹ کمیٹی ہی جب اس طرح کے من مانی احکام جاری کرتے ہوئے تاجرین کو ہراساں کرنے کے اقدامات کرتی ہے تو اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کمیٹی کا اس کے پس پردہ مقصد کیا ہے۔ محبوب گنج مارکٹ کو کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی نشاندہی کے بعد طویل مدت تک بند رکھا گیا اور قرنطینہ کی مدت کی تکمیل کے باوجود تاجرین کو ہراساں کرتے ہوئے بازار کو بند رکھوایا گیالیکن اس کے بعد سیاسی مداخلت اور عوامی دباؤ کو دیکھتے ہوئے کمیٹی نے آپسی سمجھوتہ کرتے ہوئے محبوب گنج مارکٹ کو کھولنے کا فیصلہ کیا اور اب جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے شہر حیدرآباد میں مکمل بازار کھولنے کی اجازت دیئے جانے کا فیصلہ کئے جانے کے باوجود بھی محبوب گنج مارکٹ میں طاق و جفت کے علاوہ دیگر ہدایات کو بھی قابل عمل بنانے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے اور کہا جار ہاہے کہ حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی ہدایات پر عمل آوری کے سلسلہ میں مارکٹ کمیٹی کی جانب سے آئندہ ہفتہ کے دوران فیصلہ کیا جائے گا لیکن اس ایک ہفتہ کی مدت میں کمیٹی کی جانب سے رکھی گئی شرائط پر عمل آوری لازمی ہوگی۔ محبوب گنج کے تاجرین نے استفسار کیا کہ حکومت کی جانب سے واضح ہدایات جاری کی جاچکی ہیں اس کے باوجود ان احکامات کو محبوب گنج میں عمل نہ کئے جانے سے یہ تاثر دیتا ہے کہ محبوب گنج شہر حیدرآباد وار تلنگانہ کا حصہ نہیں ہے اور نہ ہی محبوب گنج پر ریاستی حکومت کے کوئی احکام چل سکتے ہیں کیونکہ محبوب گنج کو کنٹینمنٹ زون بنانے کے بعد بھی اس کو دوبارہ کھولنے کے سلسلہ میں متعدد مرتبہ توجہ دہانی کے باوجود بھی ریاستی حکومت کی جانب سے مرتب کردہ کنٹینمنٹ زون کی مدت کے قوانین کی صریح خلاف ورزی کی گئی اور طویل مدت تک محبوب گنج مارکٹ کو بند رکھا گیا اور اب سرکاری احکام کے خلاف مارکٹ کمیٹی کی جانب سے اپنے احکام نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔