محرم میں قدیم عاشور خانوں کو گرانٹ کی اجرائی میں تاخیر

   

محکمہ اقلیتی بہبود سے نمائندگی، سی ای او وقف بورڈ کو کارروائی کی ہدایت

حیدرآباد۔/19 جولائی، ( سیاست نیوز) ماہِ محرم الحرام میں حیدرآباد کے عاشور خانوں کو انتظامی ضرورتوں کے تحت وقف بورڈ کی جانب سے گرانٹ کی اجرائی میں تاخیر پر ناراضگی کا اظہارکیا جارہا ہے۔ انجمن تحفظ حقوق متولیان، مجاوران و خادمان موروثی عاشور خانہ کے صدر میر عباس علی موسوی کی قیادت میں محکمہ اقلیتی بہبود کو یادداشت پیش کی گئی جس میں حیدرآباد کے 10 اہم عاشور خانوں کی فہرست پیش کرتے ہوئے گرانٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ یادداشت میں کہا گیا ہے کہ عاشور خانوں کو ہر سال وقف بورڈ سے محض معمولی رقم جاری کی جاتی ہے۔ انجمن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہر عاشور خانہ کو کم از کم ایک لاکھ روپئے کی گرانٹ جاری کی جائے۔ جن عاشور خانوں کی فہرست حوالے کی گئی ان میں بادشاہی عاشور خانہ، پنجہ شاہ ولایت، قدم رسول، الاوہ بی بی، پنج بھائی الاوہ، بارگاہ حضرت عباس، عاشور خانہ حسینی علم، نعل مبارک عاشور خانہ، عاشور خانہ کوکا کی ٹٹی اور الاوہ سرطوق شامل ہیں۔ اقلیتی بہبود کے جائنٹ ڈائرکٹر نے چیف ایگزیکیٹو آفیسر کو انجمن کی جانب سے پیش کردہ یادداشت کے ساتھ ایک میمو جاری کیا جس میں قدیم عاشور خانوں کو فنڈز کی اجرائی کا جائزہ لینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ چیف ایگزیکیٹو آفیسر تلنگانہ وقف بورڈ سے خواہش کی گئی کہ وہ اس معاملہ میں ضروری کارروائی کریں۔ر