محلہ واری اساس پر غریبوں اور مستحقین کی مدد وقت کا تقاضہ

   

لاک ڈاؤن کے دوران پڑوسیوں کے حقوق ادا کرنا ہر ایک کا فرض
حیدرآباد۔31مارچ(سیاست نیوز) عوام محلہ واری اساس پر اپنے علاقہ کے غریبوں کی مدد اور مستحقین کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔ ریاست اور ملک میں جاری لاک ڈاؤن کی صورت میں مرکزی طور پر امداد کی فراہمی کے اقدامات کو ممکن بنایا جانا دشورا کن ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کوئی کرفیو نہیں ہے بلکہ لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے اس میں مرکزی سطح پر کوئی امدادی کاموں کی انجام دہی ممکن نہیں ہے اسی لئے مخیر و مستطیع افراد کو اپنے علاقو ںمیں موجود مستحقین کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔ اب جبکہ مساجد میں بھی جمع ہونے کی ممانعت ہے اسی لئے اپنے پڑوسی کے حالات کا جائزہ لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ انہیں اگر کسی شئے کی ضرورت ہو تو اس کی تکمیل کی جائے تاکہ پڑوسی کے حقوق ادا ہوں اور موجودہ تکلیف دہ حالات میں انہیں راحت پہنچائی جاسکے۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآبادمیں کئی متمول افراداور تنظیموں کی جانب سے راشن کی تقسیم کے علاوہ کھانے کی تقسیم کے انتظامات کئے جا رہے ہیں لیکن گھر گھر تک سب کی رسائی ممکن نہیں ہے اسی لئے محلہ اور گلی کے اساس پر ہی اس بات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے کہ ہر شخص کی ضرورت پوری ہوسکتی ہے۔ شہرحیدرآباد کے کئی علاقوں میں جہاں متوسط طبقہ کے افراد رہائش پذیر ہیں وہ بھی مسائل کا شکار ہیں کیونکہ روزمرہ کے اساس پر کام کرنے والوں کے کام مکمل طور پر بند ہیں اور ان کی آمدنی کے کوئی ذرائع نہیں ہیں اسی لئے ان لوگوں کی مدد کے لئے بھی سنجیدگی سے اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ جو لوگ محنت کرتے ہیں اور اپنے حالات سے کسی کو واقف نہ کرواتے ہوئے اس بات کی کوشش کرتے ہیں کہ بھرم رہ جائے وہ کسی کو اپنی بپتا نہیں سناتے اور نہ ہی کسی قطار میں کھڑے ہوکر راشن حاصل کرسکتے ہیں ان کا بھی خصوصی خیال کیا جانا چاہئے اور ان لوگوں کی نشاندہی محلہ اور گلی کی سطح پر ہی کی جاسکتی ہے کیونکہ پڑوسی ہی ایک ایسا قریبی شخص ہوتا ہے جسے گھر کے اندرونی حالات کا پتہ ہوتا ہے اسی لئے محلہ میں اگر اپنے اپنے پڑوسیوں کی مدد کے لئے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں ہر کسی کو مدد حاصل ہوسکتی ہے اور ان لوگوں تک اشیائے ضروریہ پہنچ سکتی ہیں جو کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے سے گریز کرتے ہوئے خاموشی سے اپنی گذر بسر کرتے ہیں۔ شہریان حیدرآباد کی جانب سے راشن اور کھانے کے انتظامات قابل ستائش ہیں لیکن قطاروں اور سلم کے ساتھ اگر اپنے گھرسے چاروں سمت موجود پڑوسیوں اور رشتہ داروں کے حالات سے آہی حاصل ہو توان کی بھی مدد پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے اور یہ کام انفرادی طور پر بھی کیا جاسکتا ہے۔