محمد بن سلمان ۔ وزیراعظم عراق مذاکرات

   

ریاض ۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے عراق کے حملوں کے موضوع پر بات چیت کیلئے مدعو کیا جس کے بارے میں امریکہ کا یہ ماننا ہیکہ تیل تنصیبات پر حملہ کرنے والا صرف اور صرف ایران ہے۔ سعودی کی سرکاری پریس ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان نے عادل عبدالمہدی کے ساتھ علاقائی ترقیات اور عبقیق اور خریس میں واقع آرامکو تیل تنصیبات پر کئے گئے ڈرونز اور کروز میزائل حملوں کے بارے میں بات چیت کی جہاں عراق نے بھی مملکت کی سیکوریٹی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ یاد رہیکہ 14 ستمبر کو کئے گئے حملوں کے بعد آرامکو نے تیل کی پیداوار نصف کردی تھی جس نے عالمی منڈی میں تہلکہ مچادیا اور علاقائی کشیدگیوں میں بھی اضافہ ہوا حالانکہ یمن کے ایران کی حمایت والے حوثی باغیوں نے تیل تنصیبات پر حملے کرنے کی ذمہ داری قبول کی تھی لیکن امریکہ کا کہنا ہیکہ کروزمیزائل داغنے والا صرف ایران ہی ہوسکتا ہے جس نے بالواسطہ اعلان جنگ کردیا ہے۔ دوسری امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے بھی یہ کہا ہیکہ تیل تنصیبات پر عراق کی جانب سے حملہ کرنے کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔