محمد سمیع کا بھی تاریخ ساز کامیابی میں اہم رول

   

سڈنی ۔ 7جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) ویراٹ کوہلی کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم نے تاریخ رقم کردی۔ ہندوستان نے پہلی مرتبہ آسٹریلیا کو اسی کی سرزمین پر ٹسٹ سیریز میں شکست دی۔ سڈنی ٹسٹ کا آخری دن بارش کی نذر ہونے کے ساتھ ہی میچ ڈرا ہوگیا اور ہندوستان نے 2-1 سے ٹسٹ سیریز اپنے نام کرلی۔ اس سیریز میں ہندوستان کے بیٹسمینوں اور بولروں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جن میں 5 کھلاڑیوں کے مظاہروں نے کلیدی رول ادا کیا اور ہندوستان کی تاریخی جیت میں اہم رول ادا کیا۔ ہندوستان کی تاریخی کامیابی میں سب سے اہم رول چتیشور پجارا نے ادا کیا۔ پجارا نے سیریز میں سب سے زیادہ 74.42 کی اوسط سے 521 رن بنائے۔ پجارا نے سیریز میں تین سنچریاں بھی لگائیں ، وہیں ان کے بیٹ سے ایک نصف سنچری بھی نکلی۔ جب جب ہندوستانی ٹیم مصیبت میں تھی ، پجارا نے نہ صرف ٹیم کو سنبھالا بلکہ انہوں نے اپنے اہم رول سے ہندوستان کو تاریخی جیت بھی دلائی۔ ہندوستان کی کامیابی کی فاسٹ بولر جسپریت بمراہ نے بھی لکھی۔ بمراہ کی قہر برپاکرتی یارکر اور باونسر نے میزبان بیٹسمینوں کو چاروں شانے چت کردیا۔ انہوں نے صرف 17 کی اوسط سے چار ٹسٹ میں سب سے زیادہ 21 وکٹس لئے۔ انہوں نے ایک مرتبہ اننگز میں پانچ وکٹ بھی لئے۔ نئی گیند ہویا پرانی گیند ، بمراہ نے ہمیشہ ٹیم کو اہم مواقع پر کامیابی دلائی۔ آسٹریلیائی دورے سے پہلے کہا جارہا تھا کہ رشبھ پنت کے اندر ٹسٹ کھیلنے کا ہنر نہیں ہے اور ساتھ ہی ان کی وکٹ کیپنگ پر بھی سوالات اٹھ رہے تھے لیکن بائیں ہاتھ کے اس بیٹسمین نے سبھی کو غلط ثابت کردیا۔ پنت نے سیریز میں 58.33 کی اوسط سے 350 رن بنائے۔ سڈنی ٹسٹ کی پہلی اننگز میں پنت نے شاندار سنچری بنائی۔ سیریز میں انہوں نے جملہ 20 کیچ بھی پکڑے۔ بھلے ہی محمد سمیع زیادہ سرخیوں میں نہیں رہے ، لیکن سیریز میں ان کا کردار بھی کسی بھی ہندوستانی کھلاڑی سے کم نہیں ہے۔ سمیع نے سیریز میں جملہ 16 وکٹیں اپنے نام درج کی ۔ وہ پرانی گیندوں سے وکٹ لینے کیلئے مشہور ہیں اور پوری سیریز میں انہوں نے ایسا کیا بھی۔ وہ وکٹ لینے کے معاملہ میں تیسرے نمبر پر رہے۔ ہندوستان کو آسٹریلیا میں تاریخی جیت ویراٹ کوہلی کی کپتانی کے بغیر نہیں مل سکتی تھی۔ کوہلی نے اپنی جارحانہ کپتانی سے ایک مرتبہ پھر ثابت کردیا کہ اس سے ٹیم کو فائدہ ہی ہوتا ہے۔ کوہلی اور ٹیم کے خلاف آسٹریلیائی میڈیا اور سابق کھلاڑیوں کی جانب سے حملے ہورہے تھے ، لیکن اس کی پرواہ کئے بغیر کوہلی نے ٹیم کو آگے بڑھایا اور تاریخی کامیابی بھی دلائی۔ ساتھ ہی ساتھ کوہلی نے 40.28 کی اوسط سے 282 رنز بھی بنائے ، جس میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری بھی شامل ہے۔