حیدرآباد ۔ 19 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : شاندار محراب جو کبھی چارمینار کے جنوب مغرب میں واقع محلات کی طرف لیجاتی تھیں اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہیں اور خستہ حال میں پڑی ہیں ۔ یہ محرابیں جو حیدرآباد کی شاندار تاریخ اور ورثے کا حصہ ہیں ۔ وقت کی بے چینی کو برداشت کرنے کے بعد اب کسی بھی حادثے کو روکنے کے لیے فوری توجہ اور بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ پرانے شہر میں تاریخی عمارتوں کے راستے پر واقع خورشید جاہ دیوڑھی کے قریب فتح دروازہ روڈ پر محمد شکور کمان اور قطب عالم کمان کے باہر خودرو پودے بڑھ گئے ہیں ۔ شہر کے انتظامیہ اور شہریوں کی جانب سے فن تعمیر اور ثقافتی ورثے کے تحفظ میں بے حسی ان محرابوں کی حالت سے ظاہر ہوتی ہے ۔ دونوں محرابوں کے اوپری سطح پر خودرو پودوں کا قالین اُگ گیا ہے اور ساخت میں دراڑیں پڑ گئی ہیں ۔ بارش کے دوران موٹر کے چونے کے پلاسٹر کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے جھلک کر سڑک پر گر جاتے ہیں ۔ اور پتہ نہیں کب یہ پودا ڈھانچہ گر جائے گا ۔ ایک مقامی دکاندار نے بتایا کہ یہ ڈھانچے گیٹ کے طور پر کام کرنے کے لیے بنائے گئے تھے ۔ آصف جاہی دور میں محلات کے راستے میں خورشید جاہ دیوڑھی کے محراب کی کوئی دیکھ بھال نہیں کررہا ہے ۔ حکام نے اسے بغیر کسی توجہ کے چھوڑ دیا ہے ۔ مقامی افراد نے الزام لگایا کہ عدم دیکھ بھال سے یہ گر جائیں گے جس کے بعد اس سڑک کو چوڑا کردیا جائے گا ۔ یاقوت پورہ روڈ پر شیخ فیض کمان بھی ایسی ہی حالت زار سے دوچار ہے ۔ شاندار محراب خستہ حال میں ہے ۔ سڑک پر سے گزرنے والے مقامی لوگوں کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے ۔ مقامی افراد نے شکایت کی کہ پہلے حکام کم از کم ڈھانچے سے خودرو پودوں کو صاف کرتے تھے لیکن اب اسے کوئی بھی صاف نہیں کررہا ہے اسے خستہ حال میں چھوڑ دیا گیا ۔ جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ یہ محراب بھی جلد ہی گرجائے گا ۔ مقامی لوگوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ شہر کے تاریخی پس منظر کی دوبارہ گنتی کرنے والی محرابوں کی بحالی کے لیے اقدامات کئے جانے چاہئے ۔۔ ش