سال 2021-22 میں 19.80 لاکھ رجسٹریشن۔ جاریہ سال 15,600 کروڑ آمدنی متوقع
حیدرآباد یکم / اپریل ( سیاست نیوز ) محکمہ اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن نے جاریہ سال 12,364 کروڑ روپئے آمدنی حاصل کرکے نیا ریکارڈ بنایا ہے۔ کورونا بحران کے باوجود تلنگانہ میں اراضیات و جائیدادوں کے رجسٹریشن کاعمل بدستور جاری ہے جس سے تلنگانہ کی معیشت مستحکم ہوئی ۔ مالیاتی سال 2021-22 کے دوران زرعی و غیر زرعی اراضیات سے 12,500 کروڑ روپئے کی آمدنی حاصل ہونے کا حکومت نے اندازہ لگایا تھا ۔ مالیاتی سال کے اختتام 31 مارچ تک 12,364 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے ۔ صرف ماہ مارچ میں ہی 1501 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے ۔ زرعی اور غیر زرعی جملہ 19.80 لاکھ دستاویزات کی رجسٹریشن ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ واضحی رہے کہ مالیاتی سال 2020-21 میں محکمہ اسٹامپس اور رجسٹریشن کے ذریعہ صرف 5260 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی تھی ۔ اس مرتبہ 136 فیصد زیادہ آمدنی ہوئی ہے ۔ تلنگانہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ محکمہ اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن کی آمدنی 12 ہزار کروڑ کی عبورکرچکی ہے ۔ گذشتہ 8 سال کے دوران اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی آمدنی میں 468 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ مالیاتی سال 2014-15 میں اس محکمہ کو 2175 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی تھی ۔ ٹی آر ایس حکومت کے اصلاحات اور ترقیاتی کاموں کے نتیجہ میں تلنگانہ میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار عروج پر پہونچ گیا اور ہر سال آمدنی میں اضافہ ہوتا رہا ۔ سال 2014-15 میں 9 لاکھ دستاویزات کا رجسٹریشن ہوا تھا جو سال 2021-22 میں تقریباً 20 لاکھ ڈاکومنٹس کا رجسٹریشن ہوا ہے۔ حکومت کی جانب سے مالیاتی سال 2022-23 میں 15,600 کروڑ روپئے آمدنی ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے ۔ ن