راجیو یووا وکاسم اسکیم کے تحت 45 ہزار بیروزگار نوجوانوں کو سبسیڈی : عبیداللہ کوتوال
نظام آباد۔14 مئی ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) تلنگانہ میناریٹی فینانس کارپوریشن چیرمین عبیداللہ کوتوال، صدر نشین تلنگانہ ا ردو اکیڈمی مسٹر طاہر بن حمدان نے نظام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 10 سالوں میں بی آر ایس حکومت نے میناریٹی فینانس کارپوریشن کے ذریعے کوئی کام انجام نہیں دیا اور 10 سالوں میں ایک مرتبہ خواتین کو سلائی مشین کی تقسیم عمل میں نہیں لائی گئی اور یہ بھی بی آر ایس کارکنوں کی جانب سے کی گئی نشاندہی کردہ افراد کو ہی تقسیم کیے گئے ۔ عبیداللہ کوتوال نے کہا کہ کانگریس پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد چیف منسٹر مسٹر ریونت ریڈی نے محکمہ اقلیتی بہبود کی کارکردگی کو فعال بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کرتے ہوئے پہلی مرتبہ بجٹ میں اقلیتی بہبود کے لیے 300 کروڑ روپئے مختص کیا تھا اور اس سال بجٹ میں 500 کروڑ روپئے مختص کرتے ہوئے اقلیتیں بہبود کو مستحکم کرنے کے لیے اقدامات کرنا شروع کیا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ چیف منسٹر مسٹر ریونت ریڈی اقلیتی بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی غرض سے 80050 کروڑ روپئے مختص کیا ہے ، راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت 45 ہزار بیروزگار نوجوانوں کو سبسڈی کے تحت قرضات فراہم کیے جائیں گے اس کے لیے ریاست گیر سطح پر آن لائن کے ذریعے درخواستیں حاصل کی گئی ہے اور ان درخواستوں کی ویریفکیشن کی جا رہی ہے اور یہ تمام معاملے کو شفاف طور پر انجام دینے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اس میں کسی قسم کی شکایت کی گنجائش نہیں رہے گی۔عبیداللہ کوتوال نے بتایا کہ 50 ہزار روپئے تک امداد صد فیصد سبسڈی کے تحت فراہم کیا جائے گا اسی طرح ایک لاکھ روپئے کی امداد میں 90 فیصد سبسڈی اور 10ہزارروپئے بینک کی جانب سے یا بینیفیشری ادا کرنا ہوگا اسی طرح دو لاکھ روپئے میں 80 فیصد سبسڈی 20 فیصد بنفشری یا بینک کی جانب سے ادا کرنا ہوگا جملہ 4 لاکھ روپئے تک کہ قرضے جات دیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ خواتین کو خود روزگار سے مستفید کروانے کے لیے 50 ہزار روپئے تک صد فیصد سبسڈی دینے کے لیے 25 کروڑ روپئے منظور کیے گئے ہیں اس کے تحت پانچ ہزار خواتین کو امداد میناریٹی فینانس کارپوریشن کے ذریعے فراہم کیا جائے گا۔اس کے لیے بھی ایک ایپ تیار کیا گیا ہے اور ایپ کے ذریعے درخواستیں حاصل کی جائے گی اور اس میں خاص طور سے جو ہماری بہنیں بیوہ اور تنہا خواتین ہے ان کی امداد بغیر بینک کے فراہم کیا جائے گا۔ عبیداللہ کوتوال نے کہا کہ میناریٹی ا سٹڈی سرکل کے ذریعے اقلیتی طلبہ و طالبات کو مسابقتی امتحانات میں شرکت کے لیے کوچنگ بھی فراہم کی جارہی ہے اور ٹمریز کے ذریعے تعلیمی میدان میں بڑے پیمانے پر اقدامات کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے کئی مسلم لڑکے لڑکیاں اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت شفاف طور پر ان کاموں کو انجام دے رہی ہے۔اس موقع پر کانگریس پارٹی کے ترجمان مسعود احمد اعجاز، کانگریسی قائدین این رتناکر، گنگا ریڈی، سمیر احمد، عبید بن حمدان کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔ میناریٹی فینانس کارپوریشن چیئرمین عبید اللہ کوتوال کی پہلی مرتبہ نظام آباد پہنچنے پر صدر نشین اُردو اکیڈمی طاہر بن حمدان اور دیگر نے اُن کا زبردست خیر مقدم کیا۔