رجسٹریشن کے عمل کو شفاف بنانے اور ہر آفس میں جنرل ڈائری متعارف کرنے ہائیکورٹ کا مشورہ
حیدرآباد۔/21 جولائی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاست میں پراپرٹی ڈاکومنٹس رجسٹریشن اور انکار پر اسٹامپ ڈیوٹی واپس کرنے نئے گائیڈ لائنس جاری کئے ہیں۔ جسٹس این وی شراون کمار نے رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے سب رجسٹرارس کو ہدایت دی کہ وہ رجسٹریشن کیلئے داخل کی گئی درخواستوں کی اندرون ایک ہفتہ یکسوئی کو یقینی بنائیں۔ جسٹس شراون کمار نے رجسٹریشن میں تاخیر کی شکایات پر احکام جاری کئے۔ عدالت کو واقف کرایا گیا کہ حکام زرعی اراضی اور دیگر جائیدادوں کے رجسٹریشن میں عدالتی احکامات یا اعلامیہ کا بہانہ بناکر تاخیر کررہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ حکام تفصیلی معلومات حاصل کرنے کی بجائے ساری اراضی کو متنازعہ کی فہرست میں شامل کررہے ہیں۔ اس سلسلہ میں پٹہ دار کو کوئی اطلاع نہیں دی جارہی ہے۔ شہری علاقوں کی جائیدادوں پر فلیٹس کو معمولی تنازعہ کی صورت میں متنازعہ قرار دیا جارہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ حکام کو اندرون ایک ہفتہ رجسٹریشن یا پھر انکار سے متعلق فیصلہ کرکے فریقین کو اطلاع دینی چاہیئے۔ عدالت نے کہا کہ رجسٹریشن حکام زبانی رجسٹریشن سے انکار نہ کریں بلکہ تحریری احکام جاری کریں۔ عدالت نے کہا کہ اگر دستاویزات کے رجسٹریشن سے انکار کیا جائے تو اسٹامپ ڈیوٹی اور رجسٹریشن چارجس کی واپسی کو آسان بنایا جائے۔ عدالت نے کہا کہ سب رجسٹرارس کو سرکولر جاری کیا جائے کہ وہ رجسٹریشن کیلئے عدالتی احکام پر اصرار نہ کریں۔ ہر آفس میں جنرل ویلیو کا سسٹم شروع کیا جائے جس میں ہر آنے والے شخص کی تفصیلات درج کی جائیں تاکہ غیر متعلقہ افراد کی مداخلت کو روکا جاسکے۔1