محکمہ ریلوے عوامی ضروریات کے مطابق سہولیات فراہم کرے

   

عوام کا پیسہ ضائع نہ کرنے مرکز سے درخواست ، چٹن پلی ریلوے برج کے تعمیراتی کام پر رکن اسمبلی شادنگر کا اظہارِ عدم اطمینان
شادنگر ۔27 فبروری ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) شادنگر ریلوے اسٹیشن کی تزئین نو کیلئے مرکزی حکومت نے 9 کروڑ 59 لاکھ کی منظوری عمل میں لائی ہے۔ اس ضمن میں شادنگر ریلوے اسٹیشن میں ایک پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ شادنگر ایم ایل اے ویرلا پلی شنکر نے پروگرام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شادنگر حلقہ کے ریلوے مسافروں کی سہولت کیلئے مرکزی حکومت کے ذریعہ 9.59کروڑ روپے کے فنڈز سے ریلوے اسٹیشن کی جدید کاری کے کام کا سنگ بنیاد رکھنا خوشی کی بات ہے۔ مقامی ایم ایل اے نے شادنگر ریلوے اسٹیشن میں امرت بھارت پروگرام کے ایک حصہ کے طور پر منعقدہ ورچوئل آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔ اس موقع پر مقامی مونسپل چیئرمین کے۔ نریندر، بھارتیہ جنتا پارٹی رنگاریڈی ضلع صدر بوکا نرسمہا ریڈی، بی جے پی ریاستی ورکنگ کمیٹی کے رکن آندے بابیا، ضلع سرکاری ترجمان وینکٹیش گپتا، یوتھ لیڈر وینکٹیش، مقامی سینئر لیڈر ناگیلا گوپال گپتا، منوہر ریڈی، کانگریس قائدین تیگوا ریڈی، ڈینوی ریڈی، سری دیوتاریڈی وغیرہ۔ آندے موہن، مبارک علی خان اور دیگر نے شرکت کی۔ایم ایل اے شنکر نے کہا کہ یہ قابل ستائش ہے کہ مرکز امرت بھارت پروگرام کے حصہ کے طور پر شادنگر ریلوے اسٹیشن کو جدید بنانے کیلئے آگے آیا ہے۔ تاہم ریلوے کے ترقیاتی کاموں کے پروگرام کو لیکر بی جے پی اور مقامی قائدین نے ریلوے عہدیداروں پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ماضی میں بعض عوامی نمائندوں اور قائدین کی باتوں پر یقین کرتے ہوئے عوام کی ضرورت و سہولت کے بغیر ریلوے اوور برج کی تعمیر کو شروع کرنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو فائدہ پہنچانے والے کاموں میں لیڈروں کی خود غرضی کو شامل کرنا اچھی بات نہیں۔ ایم ایل اے نے کہا کہ انہیں عوام کبھی معاف نہیں کریں گی۔ چٹان پلی ریلوے اوور برج پہلے ماڈل کی طرح کام کرنا تھا۔ اس وقت کے حکمرانوں نے مقامی لیڈروں کو فائدہ پہنچانے کیلئے ڈیزائن میں تبدیلیاں کیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے حکام اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ ٹکنالوجی مستقبل میں عوام کے لیے مفید ہے اور خود غرض عوامی نمائندوں اور رہنماؤں کی باتوں پر یقین کرنا سود مند نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے روڈ کراسنگ کے پاس زیر زمین سڑکوں کی تعمیر کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے برسات کے موسم میں بارش ہوگی تو زیر زمین سڑکیں زیر آب آجائیں گی اور ٹریفک آمد و رفت کے لیے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایم ایل اے نے وضاحت کی کہ کتور اور چلکماری میں بھی یہی صورتحال پہلے ہی پیدا ہوچکی ہے۔ ایم ایل اے نے تلخ ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لیڈروں کے مفادات کے لیے عوامی مفادات کو گروی رکھنا شرمناک عمل ہے۔ ایم ایل اے نے واضح کیا کہ چٹن پلی ریلوے اوور برج کے کام کیلئے وہ ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے جنرل منیجر سے بات کریں گے۔