عادل آباد ضلع پریشد اجلاس،ایجنڈے کے نکات پر غور و خوض ، جوگورامنا کا خطاب
عادل آباد۔/16 جون، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) عادل آباد ضلع پرجا پریشد کے اجلاس میں مسلسل تیسری مرتبہ جے ڈی اے کی عدم موجودگی کو محسوس کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے سے جہاں ایک طرف اتفاق کیا گیا وہیں دوسری طرف اس اجلاس میں محکمہ زراعت کے متعلقہ عہدیدار کی جانب سے اراکین ضلع پرجا پریشد کو مطمئن بخش جواب نہ دینے پر مقامی رکن اسمبلی مسٹر جوگو رامنا نے اپنی سخت برہمی کا اظہر کیا۔ صدر نشین ضلع پرجا پریشد مسٹر راتھوڑ جناردھن کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں عادل آباد کے رکن لوک سبھا مسٹر سویم باپو راؤ، بوتھ حلقہ رکن اسمبلی مسٹر راتھوڑ باپو راؤ، ایڈیشنل ضلع کلکٹر شریمتی سندھیا رانی کے علاوہ دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔ مسٹر جوگو رامنا نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے ایجنڈہ میں موجود42 نکات پر غور و خوض کرتے ہوئے اس کو عملی جامہ پہنایا جارہا ہے۔ عادل آباد ضلع پریشد کے اجلاس کو منی اسمال اجلاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ عادل آباد کو عرصہ دراز سے ایک پسماندہ اور پچھڑا ہوا علاقہ تصور کیا جاتا تھا جبکہ اب تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد چیف منسٹر تلنگانہ کو سنہری تلنگانہ بنانے کی غرض سے ضلع عادل آباد کو کروڑوں روپیوں کے صرفہ سے مختلف ترقیاتی و تعمیراتی کاموں کو عمل میں لاچکی ہے۔ پسماندہ شمار کئے جانے والا ضلع تیز رفتار ترقی کی سمت گامزن قرار دیا۔ رکن لوک سبھا مسٹر سویم باپو راؤ نے کسانوں کو سویا بین کی عدم فراہمی کا تذکرہ کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی جانب سے کسانوں کے ساتھ ناانصافی کا الزام عائد کیا۔ بوتھ رکن اسمبلی مسٹر راتھوڑ باپو راو نے ریاستی حکومت کی کارکردگی کی ستائش کی۔ قبل ازیں اپنے افتتاحی خطاب میں صدر نشین ضلع پرجا پریشد نے تمام سرکار ی و خانگی عہدیداروں کی اجلاس میں شرکت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی جان لیوا خطرناک بماری کورونا وائرس کے باعث عوام میں پائی جانے والی دشواریوں پر قابو پانے کی غرض سے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے 12کلو فی کس مفت چاول اور 1500 روپئے فراہم کرنے پر چیف منسٹر کی بھرپور ستائش کی۔ اس اجلاس میں خصوصیت کے ساتھ زرعات پر توجہ مبذول کی گئی۔