محکمہ مال میں نئے قوانین کے علاوہ اصلاحات نافذ کرنے کا بھی فیصلہ

   

وی آر اوز کا نظام برخواست کرنے پر غور ۔ خدمات کسی اور مقصد کیلئے استعمال کرنے چیف منسٹر کے سی آر کی رائے

حیدرآباد ۔ /22 اگست (سیاست نیوز) محکمہ مال کی ازسر نو تنظیم جدید کرکے موجودہ قوانین میں تبدیلی لانے کے خواہاں چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے نئے قوانین کے ساتھ اصلاحات کے اقدامات کا آغاز کیا ہے جس کیلئے چیف منسٹر نے ضلع کلکٹرس کیساتھ دو روزہ اجلاس طلب کیا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ چیف منسٹر کے فیصلہ کے بعد وی آر اوز کے نظام کو محکمہ سے ختم کرکے کوالیفائیڈ آفیسرس کو جونیئر اسسٹنٹس مقرر کرکے انہیں اسی محکمہ میں برقرار رکھنے پر غور کیا جارہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ دو دونوں کے دوران ضلع کلکٹرس کانفرنس میں چیف منسٹر نے نئے ریونیو ایکٹ کو مرتب کرنے پر نہ صرف تبادلہ خیال بلکہ مشورے بھی حاصل کئے ۔ سمجھا جاتا ہے کہ کلکٹرس سے مشاورت کے بعد وی آر اوز سسٹم کو ختم کرنے کو چیف منسٹر نے بہتر سمجھا ہے ۔ کیونکہ وی آر اوز کی ملی بھگت سے ہی ریکارڈ میں الٹ پھیر کے واقعات پیش آنے کا شبہ ہے ۔ ریونیو ریکارڈز کی دیکھ بھال سے وی آر اوز کو علحدہ کردینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ علاوہ ازیں اراضی ریکارڈز سے کاشتکار کالم کو نکالدینے کے بعد اب وی آر اوز کی ضرورت باقی نہیں رہی ۔ اراضیات کے ریکارڈز کی جانچ کے دوران مناسب تصحیح کے دوران وی آر اوز کی غلط کارکردگی سے حکومت کو بدنامی کا سامنا ہونے کا چیف منسٹر نے اظہار کیا اور چیف منسٹر نے اس تاثر کا بھی اظہار کیا کہ وی آر اوز نظام کو برخواست کئے جانے پر ملازمین یونینوں سے احتجاج کا آغاز ہوسکتا ہے ۔ چیف منسٹر نے یہ بات بھی واضح کردی کہ وی آر اوز کی خدمات کسی اور مقاصد کیلئے حاصل کی جاسکتی ہیں ۔ بالخصوص کوالیفائیڈ وی آر اوز کو محکمہ میں برقرار رکھ کر دیگر وی آر اوز کو پولنگ سسٹم کے ذریعہ دیگر محکمہ جات میں تبادلہ پر غور کی اطلاعات ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاستی محکمہ لینڈ ریکارڈز میں سروئیرس کی جائیدادوں کو ختم کرنے پر حکومت غور کررہی ہے کیونکہ موجودہ حکومت میں یہ تاثر ہے کہ محکمہ مال میں بے قاعدگیوں اور کرپشن میں اضافہ کیلئے لینڈ سروئیرس ہی ذمہ دار ہیں جس کی روشنی میں لینڈ سروئیرس کے سسٹم کو بھی ختم کرکے اراضیات کے سروے کرنے کی ذمہ داری لائیسنس یافتہ پرائیویٹ سروئیرس کے حوالہ کرنے کا حکومت نے فیصلہ کرلینے کی اطلاعات ہیں ۔ علاوہ ازیں اراضیات کا موٹیشن (Land Mutation) کرنے کے طریقہ کار کو بھی آسان بنانے اراضی کا رجسٹریشن کے دن ہی کا موٹیشن بھی ہوجانے نئے طریقہ کار کو متعارف کرنے کا حکومت اقدام کریگی اور بعد ازاں 24 گھنٹوں میں کوئی اعتراض نہ ملنے پر تحصیلدار کی جانب سے موٹیشن پروسیڈنگس جاری کرنے کے ساتھ آن لائین’پہانی (Pahani) میں درج کرنے کو یقینی بنا کر قانون میں شامل کیا جاسکتا یہ ۔ اندرون دس یومو پٹہ دار پاس بک اراضی مالک کو روانہ کی جائیگی ۔ ذرائع کے مطابق اراضیات ریکارڈز کا جائزہ لینے ہمہ مقصدی لینڈ سروے کا بھی حکومت نے فیصلہ کیا ہے ۔ حکومت ٹائیٹل گیارنٹی قانون کو روبہ عمل لانے کے مقصد سے پہلے اراضیات کے حدود کا تعین کرنے اور حدود تنازعات کی یکسوئی اور کلیر ٹائیٹل وجوہات کی وجہ سے ہمہ مقصدی لینڈ سروے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ چیف منسٹر نے کلکٹرس اجلاس میں تحصیلداروں کو بعض اختیارات میں کمی کے سلسلہ میں مشورہ کے حصول پر کلکٹروں میں اختلاف کی اطلاعات ہیں ۔ جس پر چندر شیکھر راؤ نے اختیارات کے مسئلہ کو ٹال دینے کی اطلاعات ہیں ۔