محکمہ ڈاک کی لاپرواہی ‘ہزاروں خطوط کچرے کی نذر

   

حیدرآباد ۔ 5 ؍ جنوری (سیاست نیوز) محکمہ ڈاک کی جانب سے مکمل بھروسہ کے ساتھ خطوط کی تقسیم عمل میں لانے کے معاملہ میں بڑے پیمانے پر غفلت و لاپرواہی کا واقعہ حیدرآباد کے مضافاتی علاقہ میں منظرعام پر آیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ تحریر کردہ خطوط متعلقہ افراد کو پہونچنے کے بجائے محکمہ پوسٹل کی جانب سے ان تمام ہزاروں خطوط کو کچرے کے انبار میں ڈال دیا گیا ۔ یہ واقعہ کیسرا پولیس اسٹیشن کے حدود میں گذشتہ دن پیش آیا ۔ اس واقعہ کی اطلاع پر کیسرا پولیس اسٹیشن کی جانب سے کیس درج رجسٹر کر کے تحقیقات کا آغاز کیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ کیسرا میں پائے جانے والے بنڈلہ گوڑہ کے قریب واقع ہرجا سائی گارڈنس فنکشن ہال کے گیٹ کے قریب ہزاروں کی تعداد میں خطوط کچرے کی کنڈی میں دستیاب ہوئے ۔ تقریباً د س تحصیلوں میں پائے جانے والے خطوط کی سب سے پہلے راجی ریڈی نامی شخص نے شناخت کی ۔ اور پھر راجی ریڈی نامی شخص کی شکایت پر ہی مقام واقعہ پر پہنچ کر پولیس نے اپنے اعلی عہدیداروں کو مطلع کیا ۔ اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرنے کی اعلی عہدیداروں نے اپنے ما تحت پولیس عہدیداروں کو ضروری ہدایت دیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ دستیاب شدہ خطوط زیادہ تر کوکٹ پلی ‘ شادنگر‘ بالانگر ‘ جگت گیری گٹہ علاقوں کے پتوں کے پائے جاتے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس واقعہ کے سلسلہ میں کوئی عمداً یہ خطوط کچرے کی کنڈی میں ڈال دیئے ۔ یا ڈیوٹی کو فراموش کر کے پوسٹل اسٹاف وغیرہ نے لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان ہزاروں کی تعداد میں پائے جانے والے خطوط کو کچرے کی کنڈی میں پھینک دینے کے زاویوں سے پولیس مکمل تحقیقات کا آغاز کیا ہے ۔ اسی دوران سرکل انسپکٹر آف پولیس کیسرا پولیس اسٹیشن نریندر گوڑ کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ خطوط کی تقسیم عمل میں نہ لائے جانے کے نتیجہ میں کئی بیروز افراد ملازمتوں کے مواقعوں سے محروم ہوجانے کے خدشات بھی پائے جاتے ہیں ۔