مختلف اضلاع میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ۔ بجلی گرنے سے 48 گھنٹوں میں 9 اموات

,

   

حیدرآباد میں بھی دوپہر کے بعد سے تیز بارش ۔ آئندہ پانچ دن تک بارش کی پیش قیاسی ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اجلاس میںصورتحال کا جائزہ لیا

حیدرآباد 11 ستمبر (سیاست نیوز) ریاست میں بارش کے دوران گذشتہ 48 گھنٹوں میںبجلی گرنے سے 9 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور آج دوپہر سے دونوں شہروں حیدرآبادوسکندرآباد اور اضلاع میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی کے مطابق تلنگانہ کے بیشتر اضلاع میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جو آئندہ 5یوم جاری رہنے کا امکان ہے۔ مختلف اضلاع میں بارش کے دوران بجلی گرنے کے سبب 9 افراد ہلاک ہونے کی توثیق ہوئی ہے جن میں اکثرزرعی مزدور ہیں۔ تلنگانہ میں بارش پر چیف منسٹر ریونت ریڈی نے جائزہ اجلاس منعقد کرکے متعلقہ محکمہ جات کو متحرک و چوکس رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ اضلاع میدک ‘ ورنگل ‘ نظام آباد‘ عادل آباد و دیگر مقامات پر مسلسل بارش کے نتیجہ میں صورتحال ابتر ہونے لگی ہے جبکہ شہر کے نواحی علاقوں عبداللہ پور میٹ ‘ میاں پور‘ الوال ‘ اپل و دیگر علاقوں میں بھی موسلادھار بارشوں سے سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے سبب سڑکیں جھیل کا منظر پیش کر رہی تھیں۔خانگی ماہرین موسمیات کی تفصیلات کے مطابق جنگاؤں ‘ یدادری ‘ بھونگیری ‘ سدی پیٹ ‘ محبوب آباد ‘ جگتیال‘ پدا پلی میں آئندہ چند گھنٹوں میں بادل پھٹ پڑنے جیسی صورتحال کا خدشہ ظاہر کرکے ’ریڈ الرٹ ‘ جاری کیاگیا جبکہ 11 ستمبر کی صبح سے ہی میدک میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حیدرآباد میں چند گھنٹوں میں ہوئی مسلسل بارش کے بعد کئی علاقوں میں 100 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی جن میں ایل بی نگر‘ ناگول ‘ بوڈ اپل‘ ناچارم ‘ ملا پور‘ کاپرا‘ مولیٰ علی ‘ ای سی آئی ایل ‘اور ناگارم شامل ہیں۔ پرانے شہر کے کئی علاقوں میں مسلسل بارش کے دوران کئی سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی شکایات ملیں جبکہ نشیبی علاقوں کے مکینوں کو موسلادھار بارش کی صورت میں چوکس رہنے اور احتیاط کی تاکید کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی کے بعد حکومت سے بیشتراضلاع میں چوکسی اختیار کرنے کی تاکید کی ہے تاکہ بارشوں کے دوران نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ عادل آباد میں مسلسل بارش کے دوران تاریخی کلکٹر آفس جو کہ سلطنت آصفیہ کے دورحکومت میں تعمیر کیا گیاتھا منہدم ہوگیا۔ علاوہ ازیں کئی نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ تلنگانہ ڈیولپمنٹ پلاننگ سوسائیٹی سے فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق ریاست میں مجموعی اعتبار سے گذشتہ 24 گھنٹوں میں 14 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ستمبر کے دوران معمول کے مطابق 5.9 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی ۔ سوسائیٹی کے مطابق جی ایچ ایم سی حدود میں سب سے زیادہ بارش بندلہ گوڑہ میں 11.8 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ بیشتراضلاع میں مسلسل بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔آج بارش کے دوران حیات نگر میں 9 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجہ میں کئی سڑکوں اور نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔ اچانک شروع ہونے والی موسلادھار اور شدید بارشوں پر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 4یوم تک موسم کی یہی صورتحال برقرار رہ سکتی ہے اور دونوں شہروں و بیشتراضلاع میں موسلادھار بارشیں گھن گرج اور بجلی کی چمک کے ساتھ جاری رہیں گی ۔ دونوں شہرو ںمیں دوپہر کے بعد بارش کے ساتھ ہی مصروف سڑکوں پر ٹریفک جام کے مسائل پیدا ہونے لگے اور ٹریفک پولیس عملہ کو ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔بتایاجاتا ہے کہ شہر کے نواحی علاقوں سے شہر میں داخل ہونے والی مصروف ترین سڑکوںپر شام کے اوقات میں پانی جمع ہونے کے سبب راہگیروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے ایمرجنسی عملہ اور ’حیدرا‘ عملہ نے سڑکوں پر جمع ہونے والے بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے اقدامات کا آغاز کیا۔ضلع میدک میں بارش پر محکمہ موسمیات نے بتایا کہ چار گھنٹوں میں 17.5 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجہ میں کئی اہم سڑکوں اور نشیبی علاقو ںمیں پانی جمع ہوگیا۔3