فائلوں کی یکسوئی میں تاخیر پر چیف منسٹر کی برہمی ،کارکردگی رپورٹ طلب
حیدرآباد۔ حکومت نے گریٹر حیدرآباد کے حدود میں نظم و نسق کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں کے کارکردگی ریکارڈ پر مبنی رپورٹ طلب کی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق حیدرآباد میں سرکاری سطح پر کرپشن اور بدعنوانیوں کے واقعات میں اضافہ سے متعلق شکایات پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے برہمی کا اظہار کیا اور تمام محکمہ جات میں موجود کرپٹ عہدیداروں سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کیلئے ایک اعلیٰ عہدیدار کو ذمہ داری دی گئی ہے ۔ توقع ہے کہ حیدرآباد میں بہت جلد سرکاری عہدیداروں کے نہ صرف تبادلے ہوں گے بلکہ بعض کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔ چیف منسٹر کو یہ جان کر حیرت ہوئی کہ حیدرآباد کے سرکاری دفاتر میں فائلوںکی منتقلی کی رفتار انتہائی سست ہے ۔ دفاتر میں اسٹاف کی موجودگی کے باوجود فائلوںکی یکسوئی میں تاخیر پر رپورٹ طلب کی گئی تو پتہ چلا کہ کرپشن اہم رکاوٹ ہے۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کے بارے میں کارکردگی رپورٹ طلب کی ہے تاکہ بڑے پیمانہ پر تبدیلیاں کی جاسکیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق گزشتہ دو برسوں میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل میں تاخیر پر چیف منسٹر نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ حیدرآباد کے بیشتر محکمہ جات میں کئی برسوں سے ایک ہی عہدہ پر عہدیدار فائز ہیں جس کے نتیجہ میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ جو حیدرآباد کی ترقی پر توجہ مرکوز کرچکے ہیں، انہوں نے ترقیاتی سرگرمیوں کی سست رفتاری پر حیرت کا اظہار کیا ۔ وزراء ، ارکان اسمبلی اور پارٹی قائدین سے اس بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد وہ اس نتیجہ پر پہنچے کہ حیدرآباد کے نظم و نسق میں بڑے پیمانہ پر تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔