مختلف ہونے کے باوجود اتحاد ٹیم کی اصل طاقت:معین علی

   

لندن ۔17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) تنازعات سے بھرے فائنل میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر اپنا اولین ورلڈ کپ جیتا،کامیابی کے بعد معین علی نے کہا کہ ہم تمام کھلاڑیوں کو ایک دوسرے پر بھروسہ تھا اور یہی چیز اس کامیابی کی سب سے خاص بات ہے۔ وہیں ہم سبھی کے دل میں ایک دوسرے کیلئے عزت واحترام بھی کافی ہے۔معین نے دی گارڈین میں لکھی اپنی تحریر میں کہا کہ سوپراوورمیں جب ہمیں 15 رنز کا دفاع کرنا تھا تو ہم سب کا بھروسہ جورفرآرچرپرتھا۔ ہمارے ڈریسنگ کے سبھی کی بات کا احترام کیا جاتا ہے۔ اس کا اندازہ آپ اسی بات سے لگا سکتے ہیں کہ پریس کانفرنس میں انگلش کپتان ایان مارگن نے کہا تھا کہ ان کے ساتھ اللہ ہے کیونکہ عادل رشید نے ان سے یہ کہا اور اس بات نے انہیں یقین دلایا۔معین علی نے اپنی تحریر میں کہا کہ باہر ہمیں لیکر لوگ کافی باتیں بناتے ہیں۔ مورگن اکثر ہمیں کہتے ہیں کہ میدان کے اندر اور باہر ہماری ٹیم میں لوگ مختلف جگہوں سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ ہماری طاقت ہے۔ ہماری ٹیم کو لیکر کئی باتیں ہوئیں۔ ٹیم میں آدھے کھلاڑی انگلینڈ کے نہیں ہیں جبکہ سب کا مقصد ایک ہی ہو تو یہ قطعی معنی نہیں رکھتا کہ کون کہاں سے ہے۔ معین علی نے کہا کہ ہماری ٹیم میں زیادہ ترکھلاڑی انگلینڈ کے نہیں ہیں۔ ان کی ثقافت مختلف ہے، ان کا مذہب الگ ہے لیکن پھر بھی ہم ایک ٹیم ہیں۔انہوں نے لکھا کہ اتحاد ملک کو متحد کرنے کیلئے بھی ہے۔ آپ ایک مرتبہ دیکھ سکتے ہیں کہ ٹیم جشن منا رہی تھی تب میں اورعادل رشید دونوں پوڈیم سے نیچے اترگئے تھے اور ہمیں عجیب لگا کہ لوگ ابھی تک یہی سوچ رہے ہیںکہ یہ عجیب ہے کہ ہم ایسا کرتے ہیں۔ ہم اپنے ساتھیوں کا احترام کرتے ہیں اور ایسا کرنے کی ان کی خواہش ہے۔ وہ ہماری منظوری کا احترام کرتے ہیں۔ یہ کافی آسان ہے۔ یہی ہماری طاقت ہے اور ہماری ٹیم ہے۔