مخدوش عمارتوں کی نشاندہی و انہدامی کارروائی کو ہنوز شروع نہیں کیا گیا

   

وزارت بلدی نظم و نسق سے احکامات کی اجرائی کے باوجود جی ایچ ایم سی خاموش تماشائی
حیدرآباد۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآ باد میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے مخدوش عمارتوں کی نشاندہی اور انہیں منہدم کرنے کی ہدایات کے باوجود اب تک عملی طور پر مخدوش عمارتوں کا تخلیہ یا ان کے انہدامی کی کاروائی کا آغاز نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی مانسون کی آمد کے پیش نظر انتہائی مخدوش عمارتوں کو منہدم کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق مسٹر کے ٹی راما راؤ نے جی ایچ ایم سی حدود میں موجود ان تمام مخدوش عمارتو ںکو نوٹس جاری کرنے اور ان کا تخلیہ کرواتے ہوئے ان کے انہدام کے اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی تھیں جو کہ مانسون کے دوران منہدم ہونے کا خدشہ ہے اس کے باوجود مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے مخدوش عمارتوں کی نشاندہی پر اکتفاء کیا گیا ہے اور ان کے انہدام کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جار ہے ہیں جو کہ شہریوں کے لئے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد کے علاوہ بلدی حدود میں موجود مخدوش عمارتوں کے انہدام کے سلسلہ میں متعدد شکایات کے موصول ہونے کے باوجود جی ایچ ایم سی نے شہر حیدرآباد میں کاروائیوں کا آغاز نہیں کیا ہے اور اس سلسلہ میں دریافت کرنے پر عہدیداروں نے بتایا کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے پاس انہدامی کاروائیوں کی انجام دہی اور اس کے بعد ملبہ کی منتقلی کے لئے درکار فنڈس موجود نہیں ہیں اسی لئے جی ایچ ایم سی عملہ کی جانب سے اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ شہری حدود میں موجود مخدوش عمارتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فی الحال ان کا فوری اثر کے ساتھ تخلیہ یقینی بنایا جائے اور بعد ازاں انہدامی کاروائی کی جائے۔بتایاجاتا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآبادکو تمام زونل کمشنران کی جانب سے مخدوش عمارتوں کی فہرست روانہ کردی گئی ہے اور ان عمارتوں کے سلسلہ میں جلد ہی کمشنر بلدیہ کی جانب سے واضح احکامات جاری کرتے ہوئے انہیں منہدم کیا جائے گا اور ملبہ کو ہٹانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔