مورتی کو بندروں نے نقصان پہنچایا، تحقیقات میں انکشاف، ضلع رنگاریڈی میں حالات پر امن
حیدرآباد۔ 23 اپریل (سیاست نیوز) ضلع سنگاریڈی کے جنارم منڈل میں منگل کی شب شرپسند عناصر کی جانب سے مدرسہ اور درگاہ پر حملہ کے واقعہ کے بعد آج حالات پرامن رہے۔ پولیس نے جنارم منڈل میں تحصیلدار کے احکامات پر امتناعی احکامات نافذ کئے ہیں اور سیکوریٹی کا سخت ترین بندوبست کیا گیا ہے جبکہ اس علاقہ میں داخل ہونے اور باہر جانے والے افراد کی شناخت کو یقینی بنانے کے بعد ہی انہیں آمد و رفت کی اجازت دی جارہی ہے۔ جنارم پولیس نے اس واقعہ سے متعلق دو علیحدہ مقدمات درج کرتے ہوئے مدرسہ اور درگاہ پر حملہ میں ملوث 10 شرپسندوں کی نشاندہی کی ہے اور ان کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گیئں ہیں ۔مزید خاطیوں کی نشاندہی کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج کا تفصیلی تجزیہ کیا جارہا ہے ۔ مقامی زیرتعمیر شیو مندر کی مورتیوں کو توڑنے کا شرپسندوں کا الزام آج اُس وقت غلط ثابت ہوا جب پولیس نے اپنی تکنیکی تحقیقات میں پتہ لگایا کہ پہاڑی علاقوں میں گھومنے والے بندروں نے ان مورتیوں کو نقصان پہنچایا ہے ۔ اسی دوران احتیاطی اقدامات کے تحت مدرسہ تعلیم القرآن کے طلبہ اور مدرسین کو دوسرے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے ۔پولیس نے انتباہ دیا کہ کوئی بھی شخص اس واقعہ کو فر قہ وارانہ رنگ دینے کیلئے سوشیل میڈیا پر پوسٹ ڈالنے یا پیام گشت کرانے پر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی تحقیقات میں پتہ لگا ہے کہ بندروں کے جھنڈ نے مورتیوں کو نقصان پہنچایا ہے اور اس کا سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پولیس کو حاصل ہوا ہے ۔ ستیہ نارائنا نے کہا کہ 6 ماہ قبل بھی سداسیوپیٹ علاقہ میں ایک مندر کو نقصان پہنچانے کا واقعہ پیش آیا تھا لیکن پولیس نے اس کی تحقیقات میں مویشیوں کے ایک جھنڈ نے مورتیوں کو نقصان پہنچانے کا پتہ لگایا تھا جبکہ اس معمولی سے واقعہ کو بھی فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا گروپس پر پولیس کی کڑی نظر ہے اور گمراہ کن پیامات پھیلانے پر پولیس سخت کارروائی کرے گی ۔ واضح رہے کہ منگل کی شب جنارم منڈل میں شرپسندوں کے ایک ٹولے نے مندر کی مورتیوں کو نقصان پہنچانے کے واقعہ میں مدرسہ کے طلبہ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مذہبی مقامات پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی تھی ۔ مقامی پولیس کے علاوہ پڑوسی سائبرآباد کمشنریٹ سے بھی پولیس کو مقام واردات پر طلب کرلیا گیا تھا اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حالات کو قابو میں کرلیا گیا ۔ اقلیتی طبقہ سے وابستہ مختلف گوشوں سے شرپسندوں کی گرفتاری اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے تاکہ اس قسم کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہو ۔ سنگاریڈی ضلع ایس پی پریتوش پنکج نے اپنے ماتحت پولیس عہدیداروں کا ایک اجلاس منعقد کیا جس میں جنارم علاقہ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ انسپکٹر جنارم پولیس اسٹیشن محمد نعیم الدین کی زیرنگرانی پولیس کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور خاطیوں کی شناخت کے ساتھ ساتھ ان کی گرفتاری کیلئے بھی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ اس دوران جنارم علاقہ کا دورہ کرنے کی اطلاع پر حیدرآباد سٹی پولیس نے مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان خالد کو احتیاطی گرفتاری کے تحت حراست میں لیکر بعد ازاں رہا کردیا ۔ (ب)