خاتون ملازمین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف عوام کا زبردست احتجاج
حیدرآباد۔ 5 فروری (سیاست نیوز) ضلع نظام آباد کے مدنور منڈل میں واقع گروکل اسکول پرنسپال مسٹر سرینواس کی جانب سے خاتون ملازمین کی زندگیوں سے کھلواڑ کرتے ہوئے خاتون ملازمین کو جنسی خواہشات کی تکمیل کے لیے ہراساں کرنے کے خلاف مدنور منڈل کے عوام، بزرگ افراد و نوجوانوں کی کثیر تعداد نے مدنور منڈل مستقر پر واقع قدیم آر ٹی سی بس اسٹانڈ کے پاس قومی شاہراہ پر زبردست احتجاج منظم کیا اور گروکل ا سکول پرنسپال مسٹر سرینواس کو ملازمت سے فی الفور برطرف کرنے اور اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کرنے کا حکومت سے پر زور مطالبہ کیا اور پرنسپال سرینواس کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے دریافت کیا کہ آیا پرنسپال سرینواس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے بجائے انہیں حیدرآباد میں واقع گروکل اسکول ہیڈآفس کو اٹاچ کرنا کہاں تک منصفانہ اقدام ہے۔ احتجاجی عوام نے پرنسپال سرینواس کو برسر عام سزاء دینے کے لیے موثر اقدامات کرنے کا ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا۔ احتجاجیوں نے اس موقع پر پرنسپال گروکل اسکول سرینواس کا پتلہ بھی نذر آتش کیا۔ احتجاج کے دوران راستہ روکو پروگرام اور احتجاجی دھرنا پروگرام منظم کیا جس کی وجہ سے قومی شاہراہ پر ٹریفک جام ہوگئی شاہراہ کے دونوں جانب گاڑیاں طویل فاصلہ تک رک گئیں۔ اسی دوران سب انسپکٹر پولیس مسٹر سریش نے قومی شاہراہ پر بگڑتی ہوئی حالت کے پیش نظر احتجاجی افراد سے جاری احتجاج کو ختم کرنے کی خواہش کی۔ جبکہ بتایا جاتا ہے کہ پولیس نے عوامی مطالبہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے گروکل اسکول کے پرنسپال سرینواس کو گرفتار کرلیا۔ احتجاجی نوجوانوں نے ملزم سرینواس کو بات چیت کرنے کے لیے سل فون فراہم کرنے کے معاملہ میں پولیس عہدیداروں کو سختی کے ساتھ برہمی کا اظہار کیا جس پر پولیس عہدیداروں نے ملزم سرینواس کے پاس پائے جانے والے دو سل فون ضبط کرلیے اس کے باوجود احتجاجی مظاہرین نے پولیس پر غیر مجاز سرگرمیوں کی ہمت افزائی کرنے کا الزام عائد کیا اور موضع کے عوام نے تینوں اساتذہ پر حملہ بھی کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس جب تینوں اساتذہ کو اسکول منتقل کرنے کی کوشش پر نوجوانوں اور موضع کے عوام نے رکاوٹیں پیدا کرنے انہیں لیجانے نہیں دیا جس پر پولیس نے عوام اور نوجوانوں کو ہلکا لاٹھی چارج کرتے ہوئے انہیں وہاں سے منتشر کردیا۔ پولیس سب انسپکٹر مسٹر سریش نے بتایا کہ گروکل اسکول پرنسپال کو گرفتار کرکے کیس رجسٹر کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں دے دیا۔ جنسی ہراسانیوں میں ملوث پائے جانے والے گروکل اسکول پرنسپال سرینواس کے خلاف سخت کارروائی کی گئی اور انہیں گروکل اسکول پرنسپال کے عہدے سے فی الفور ہٹادیا گیا اور ان کی جگہ کسی اور خاتون کو انچارج پرنسپال مقرر کرتے ہوئے اسکول کو میل پیام وصول ہونے کا اظہار کیا گیا۔