مدن موہن راؤ ٹرسٹ سے 1300 مواضعات میں جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ

   

Ferty9 Clinic

کورونا وائرس سے حفاظت کیلئے صفائی ضروری ، ملک بھر میں ایسا اقدام کہیں نہیں:کانگریس قائد مدن موہن راؤ

کوہیر۔17 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ساری دنیا میں کورونا وارس ( کووڈ۔19) کے قہر سے تباہی ہورہی ہے ۔ آج ہندوستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا برا ملک ہے جہاں پر 22مارچ سے جنتا کرفیو کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا جس کی وجہ سے ملک کی غریب عوام مزدور پیشہ افراد اور متوسط طبقہ کے لوگوں کو تباہ ہورہی ہے ۔ ان کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ، مرکزی اور ریاستی حکومتیں کورونا وائرس سے نمٹنے میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ مسٹر مدن موہن راؤ کانگریس پارٹی انچارج حلقہ پارلیمنٹ ظہیرآباد نے ایک ملاقات کے دوران سیاست نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے ملک میں جب کورونا وائرس متاثرین کی تعداد کم تھی اس وقت پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ رہا ، اب جب کہ آئے دن ہزارہا کی تعداد میں متاثرین کا اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن حکومتیں صرف اعلانات اور غلط پالیسیوں کی حد تک محدود رہ گئی ہیں جس کا خمیازہ عوام کو اپنی جانو سے چکانا پڑرہا ہے ۔ مدن موہن راؤ نے بتایا کہ ان کے حلقہ پارلیمنٹ ظہیرآباد جغرافیائی طور پر کافی بڑا ہے جہاں پر 90فیصد آباد دیہی سطح پر ہے ۔ مدن موہن راو ٹرسٹ کی جانب سے اپنے ذاتی خرچ سے حلقہ پارلیمنٹ ظہیرآباد کے 7 اسمبلی حلقہ جات میں گذشتہ 45 دنوں سے جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کیا جارہا ہے ۔ مدن موہن راؤ ٹرسٹ کے 100 سے زائد افراد پارلیمانی حلقہ کے 6 میونسپلٹی 1300 مواضعات اور 150 سے زائد قبائلی علاقوں میں سوڈیم ہائیپوکلورائیٹ کے چھڑکاؤ میں مصروف ہے ۔ اس پروگرام کے ذریعہ ہر گھر پر سڑک ، گلی کوچوں میں چھڑکاؤ کا پروگرام جاری ہے ۔ سال گذشتہ پارلیمنٹ حلقہ ظہیرآباد میں مانسون سیزن کے دوران ڈینگو کی وباء سے سینکڑوں افراد متاثر ہوئے تھے جس میں کئی ایک جانیں تلب ہوگئی تھی ۔ موسم برسات کی آمد کے ساتھ ہی دیگر وبائی امراض کا خوف طاری ہے ۔ ایسی صورت حال میں جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ سے عوام میں کافی جوش و خڑوش دیکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 543 پارلیمانی حلقوں میں اتنے بڑے پیمانے جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کا پروگرام کسی بھی پارلیمانی حلقہ کے کسی بھی سیاسی قائد کی جانب سے یہ عمل نہیںکیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام مدن موہن راؤ کی خدمات کا اعتراف کررہی ہے اور اس دوران پارلیمانی حلقہ ظہیرآباد میں کانگریس پارٹی قائدین اورکارکنوں میں نیا جوش دیکھا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ 2013ء کے لوک سبھا انتخابات میں صرف 6 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے شکست ہوئی تھی ۔ باوجود اس کے مدن موہن راؤ مسائل عوامی ربط میں ہیں اور سماجی خدمات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ بلاسیاسی وابستگی کے لوگ مدن موہن راؤ کی خدمات معترف ہوچکے ہیں ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔