بھوپال: مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اب صرف ایک سیکٹر نہیں، بلکہ ہر صنعت کی بنیادی ضرورت بن گیا ہے ۔صحت سے لے کر زراعت، تعلیم اور صنعت سمیت ہر شعبے میں آئی ٹی اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ مدھیہ پردیش اس تبدیلی کا مرکز بن رہا ہے ، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، اسٹارٹ اپس اور جدید ٹیکنالوجی مل کر نئے مواقع پیدا کررہی ہیں۔سرکاری معلومات کے مطابق، وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ 24-25 فروری کو بھوپال میں منعقد ہونے والے جی آئی ایس میں آئی ٹی، آئی ٹی ای ایس اور ای ایس ڈی ایم سیکٹر کی بڑی کمپنیاں حصہ لیں گی۔ جس کی وجہ سے مدھیہ پردیش اس شعبے میں بھی نئی بلندیوں کو حاصل کرے گا، ریاستی حکومت کی آئی ٹی اور ای ایس ڈی ایم پالیسی، ڈیٹا سینٹر پارکس، آئی ٹی پارکس اور انکیوبیٹرز کی ترقی نے مدھیہ پردیش کو تکنیکی سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام بنا دیا ہے ۔ اندور، بھوپال، جبل پور اور گوالیار جیسے شہر آئی ٹی کمپنیوں کے لیے نئے مرکز بن رہے ہیں۔ ٹی سی ایس، انفوسس، یش ٹیکنالوجی، انپیٹس جیسی کمپنیاں یہاں اپنی موجودگی درج کرا چکی ہیں۔ڈیجیٹل انڈیا مشن کے ساتھ قدم ملا کر مدھیہ پردیش اب آرٹیفیشل انٹیلی جنس، مشین لرننگ، بگ ڈیٹا، بلاک چین اور سائبر سیکیورٹی جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو اپنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ آج آئی ٹی سیکٹر ہی نہیں بلکہ مینوفیکچرنگ، ہیلتھ کیئر، لاجسٹکس اور ایگریٹیک سیکٹر میں بھی تکنیکی اختراعات ہو رہی ہیں۔ ریاست میں پہلے سے ہی 15 آئی ٹی پارکس اور 5 آئی ٹی اسپیشل اکنامک زونز کام کر رہے ہیں اور آنے والے برسوں میں اندور میں کرسٹل آئی ٹی پارک-3 اور 4، 50 ایکڑ ڈیٹا سینٹر پارک، جبل پور میں 1 لاکھ مربع فٹ کا آئی ٹی ٹاور اور دیگر کئی پروجیکٹ ڈیجیٹل ترقی کو ایک نئی تحریک دیں گے ۔ مدھیہ پردیش صرف آئی ٹی کمپنیوں کے لیے نہیں، بلکہ ورک-لائف بیلنس، کفایتی آپریشنل لاگت اور سرکاری مدد کے ذریعہ بھی اسٹارٹ اپس اور آئی ٹی کمپنیوں کے لئے ایک مثالی جگہ بنتا جا رہا ہے ۔