تمام طبقات کی دلجوئی، اوقاف، حج کمیٹی اور گائے کی تخصیصات میں اضافہ
بھوپال۔10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش کی کمل ناتھ حکومت نے چہارشنبہ کو اپنا پہلا موازنہ پیش کردیا جس کا مقصد سماج کے تمام طبقات کی دلجوئی لگتا ہے اور جس میں بیلوں کی فلاح کے لیے 132 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں اور اس کے علاوہ ریاستی وقف بورڈ اور حج کمیٹی کی رقومات میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ ریاستی وزیر خزانہ ترون بھنوٹ کے پیش کردہ بجٹ میں رجسٹرڈ منادر کے پجاریوں کو دیئے جانے والے نذرانے کی رقم کو بھی تین گنا برھادیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ موازنے میں 8 ہزار کروڑ روپئے ریاستی کسانوں کے مابقی قرضہ جات کی ادائیگی کے لیے مختص کئے گئے ہیں۔ اقتدار میں آنے کے 128 دن بعد ہی کانگریس نے 20 لاکھ کسانوں کے 7 ہزار کروڑ روپیوں کے قرض معاف کردیئے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک طریقہ کار کی تدوین کی گئی ہے جس کے ذریعہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے جس کے تحت فنی تربیتی پروگرام مقرر کیا جائے گا جو روزگار کے موقعوں میں اضافہ کا باعث بنے گا۔ بھنوٹ کے بیان کے بموجب مدھیہ پردیش وقف بورڈ اور حج کمیٹی کی تخصیصات میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے او بی سی اور اقلیتوں سے متعلق محکمہ کے لیے 821 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔