مدھیہ پردیش ملک میں بد عنوانی کا دارالحکومت: راہول گاندھی

,

   

کانگریس کے اقتدار میں واپسی پر عوام کو بے شمار سہولتیں اور رعایتوں کا وعدہ‘ نیمچ ضلع میں جلسہ عام سے خطاب
بھوپال :کانگریس لیڈر راہول گاندھی 13 نومبر کو مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات سے پہلے نیمچ ضلع میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ راہول گاندھی نے اس موقع پر مدھیہ پردیش کو ملک کا “بدعنوانی کا دارالحکومت” قرار دیا اور ریاستی بی جے پی حکومت پر بڑے پیمانے پر “بدعنوانی” میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ نیمچ ضلع میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ذات پات کی مردم شماری کا وعدہ بھی کیا۔کانگریس مرکز اور ریاستوں میں اقتدار میں آتی ہے تو ذات پات کی مردم شماری کروائی جائے گی اور انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ان کی پارٹی مدھیہ پردیش کے اسمبلی انتخابات میں کلین سویپ کرے گی۔ گاندھی نے وعدہ کیا کہ ان کی پارٹی کی حکومت 500 روپے میں ایل پی جی سلنڈر فراہم کرے گی، کسانوں کے 2 لاکھ روپے تک کے قرضے معاف کرے گی، گیہوں کے لیے 2,600 روپے کی کم از کم امدادی قیمت (MSP) ادا کرے گی جو 3,000 تک جائے گی اور 100 یونٹ تک مفت بجلی دی جائے گی۔ 230 رکنی مدھیہ پردیش اسمبلی کے انتخابات 17 نومبر کو ہونے والے ہیں۔ اس کے علا وہ راجستھان، تلنگانہ میں انتخابات اور چھتیس گڑھ میں دوسرے مرحلے کے انتخابات بھی اس ماہ کے آخر میں ہونے والے ہیں۔ شمال مشرقی ریاست میزورم میں ایک ہی مرحلہ میں تمام40حلقوں کیلئے گزشتہ ہفتے انتخابات ہوئے تھے۔ مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کیلئے مہم زور وشور سے جاری ہے ۔ کانگریس کی جانب سے عوام کو راغب کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جاری ہے اور مختلف وعدے کئے جارہے ہیں ۔ پارٹی کے کئی اہم قائدین انتخابی مہم میں حصہ لے رہے ہیں اور جلسوں سے خطاب کررہے ہیں جہاں عوام کی کثیر تعداد دیکھی جارہی ہے ۔ اس وقت مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی حکومت ہے ۔ شیو راج سنگھ چوہان حکومت کی جانب سے بھی خواتین کیلئے لاڈلی بہنا سمیت کئی اسکیمات کا اعلان کیا جارہا ہے ۔کرناٹک اسمبلی انتخابات کے کانگریس کے حق میں شاندار نتائج کے بعد کانگریس پارٹی کے حوصلے کافی بلند ہیں اور وہ ملک کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بھی اسی طرز پر کامیابی حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ بعض ریاستوں میں کانگریس کے حق میں لہر چلنے کی بھی بات کی جارہی ہے ۔کانگریس پارٹی کو ان ریاستوں میں عوام کی تائید حاصل ہونے کا بھی دعویٰ کیا جارہا ہے ۔ تاہم اس کی سچائی کو 3دسمبر کو پتہ چلے گا جب نتائج کا اعلان ہوگا ۔