مدھیہ پردیش میں آج سے نامزدگیوں کا ادخال ، /17 نومبر کو پولنگ

   

بھوپال : مدھیہ پردیش میں سولہویں اسمبلی کی تشکیل کے لیے انتخابی نوٹیفکیشن ہفتہ کو جاری ہونے کے ساتھ ہی پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا کام شروع ہو جائے گا۔ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے مطابق تمام 230 سیٹوں کے لیے ہفتہ کو نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی مختلف امیدوار اپنے متعلقہ اسمبلی حلقہ کے لیے نامزد انتخابی افسر کے سامنے نامزدگی فارم بھر سکیں گے ۔ ایک خصوصی ایپ کے ذریعے نامزدگی فارم بھرتے وقت مختلف معلومات آن لائن دینے کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے ۔ امیدواروں کو اپنے فوجداری مقدمات کی معلومات بھی ایک مخصوص فارمیٹ میں مہیا کرانی گی۔نامزدگی فارم بھرنے کا عمل 30 اکتوبر تک جاری رہے گا اور 31 اکتوبر کو ان کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ اس کے بعد امیدوار 2 نومبر تک اپنے نام واپس لے سکیں گے ۔ اس طرح انتخابی معرکے میں امیدواروں کی تعداد کے حوالے سے بھی اس تاریخ کو صورتحال واضح ہو جائے گی۔ تمام 230 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ایک ہی دن 17 نومبر کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو کی جائے گی۔ ریاست میں اصل مقابلہ حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کے درمیان ہے ، تاہم دونوں جماعتوں کے کچھ باغی امیدواروں کے انتخابات میں حصہ لینے کا امکان ہے ۔ اس کے علاوہ عام آدمی پارٹی ، سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی بھی انتخابی جنگ میں حصہ لیں گی۔جمعہ کی صبح تک بی جے پی نے 230 میں سے 136 امیدواروں کا اعلان کیا ہے اور کانگریس نے 229 امیدواروں کا اعلان کیا ہے ۔
ایس پی، بی ایس پی اور اے اے پی کے بھی کچھ امیدواروں کی فہرست جاری ہوئی ہے ۔ بی جے پی دسمبر 2003 سے تقریباً 20 سالوں سے ریاست پر حکومت کر رہی ہے ، تاہم، کانگریس نے دسمبر 2018 سے مارچ 2020 تک تقریباً پندرہ ماہ تک ریاست پر حکومت کی اور حکومت کی قیادت مسٹر کمل ناتھ وزیر اعلیٰ کے طور پر کر رہے تھے ۔اس الیکشن میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان ایک بار پھر سیہور ضلع کی اپنی روایتی سیٹ بدھنی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ چھندواڑہ سیٹ سے دوسری بار اسمبلی الیکشن لڑیں گے ۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر مورینا ضلع کی دیمنی سیٹ سے بی جے پی امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔ اس کے علاوہ بی جے پی نے اپنے مرکزی وزراء فگن سنگھ کلستے اور پرہلاد پٹیل کے علاوہ، ممبران پارلیمنٹ ریتی پاٹھک، گنیش سنگھ، راکیش سنگھ اور راؤ ادے پرتاپ سنگھ کو بھی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اور جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ کو اندور ایک اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے ۔ وہیں کانگریس کے قدآور لیڈروں کو ایک بار پھر پارٹی نے ٹکٹ دیا ہے ۔