مدھیہ پردیش میں مسلم دشمنی کا ایک اور افسوسناک واقعہ

,

   

Ferty9 Clinic

مسلم شخص سے پیر دبوائے اور تلوے چٹوائے،2افراد گرفتار

گوالیار/ڈبرا: ابھی آدیواسی پر پیشاب کے واقعہ پر تنازعہ مکمل طور پر تھما نہیں تھا کہ مدھیہ پردیش کے ڈبرا ضلع سے ایک نیا ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ اس میں کچھ نوجوان ایک مسلم شخص اور اس کے دوست کو گاڑی میں مار رہے ہیں۔ انہوں نے ان کا اغوا کیا اور اس کی زبردست پٹائی کی۔ یہی نہیں، ملزم نے متاثرہ مسلم شخص سے پاؤں دبوائے اور اس سے تلوے بھی چٹوائے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ڈبرا پولیس نے 4 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس نے دو افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔معلومات کے مطابق یہ ویڈیو 15 دن پرانی ہے۔ یہ مارپیٹ ڈبرا کے رہائشی محسن خان عرف منتری خان کے ساتھ ہوئی۔ گولو گرجر اور سدیپ نے دو دوستوں کے ساتھ مل کر محسن اور اس کے دوست کرن گوسوامی کا اغوا کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس نے کسی پرانی دشمنی کا بدلہ لیا۔ محسن نے گولو پر مئی کے مہینے میں حملہ کیا تھا۔اس لڑائی کے بعد محسن کے دوست کرن نے ملزم کے خلاف ڈبرا پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی۔ ان کی شکایت پر پولیس نے چار افراد کے خلاف اغوا اور ڈکیتی کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس کے بعد پولیس نے محاصرہ کر کے گولو اور سدیپ کو گرفتار کر لیا۔ پولیس 2 دیگر ملزمین کی تلاش کر رہی ہے۔ تاہم اس کیس کے اہم شکار محسن نے ابھی تک پولیس کے پاس اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرایا ہے۔کانگریس لیڈر ارون سبھاش یادو نے ایک ویڈیو جاری کرکے حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ مدھیہ پردیش میں غنڈہ گردی جاری ہے۔ دلت قبائلیوں کے مظالم کے بعد اب اقلیت کو گاڑی میں اغوا کر کے ان کے ساتھ بدسلوکی کی، چپل سے مارا پیٹا اور ان سے تلوے چٹوائے۔ معاملہ وزیر داخلہ کے آبائی علاقے ڈبرا کا ہے۔ ملزم پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ نروتم مشرا کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سے قبل وائرل ویڈیو نے ریاست میں ہلچل مچا دی تھی۔ اس ویڈیو میں بی جے پی لیڈر پرویش شکلا نے قبائلی نوجوان دشمت پر پیشاب کر دیا تھا۔ اس کے بعد شیوراج سرکار نے ملزم پر این ایس اے لگا دیا تھا اور اس کے گھر پر بلڈوزر چلا دیا تھا۔