پولیس پتہ چلانے میں ناکام ۔ عصمت ریزی اور خواتین کے خلاف جرائم میں ملوث ملزمین بھی مہینوں سے مفرور
بھوپال : مدھیہ پردیش میں ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے 23 ہزار سے زائد خواتین و لڑکیاں لا پتی بتائی گئی ہیں۔ حکومت نے یہ اطلاع سابق وزیر داخلہ و سینئر کانگریس رکن اسمبلی بالا بچھن کے ایک سوال کے جواب میں ودھان سبھا میں فراہم کی ۔ حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 30 جون 2025 تک زادء از 21 ہزار خواتین اور 1900 سے زائد لڑکیاں لا پتہ بتائی گئی ہیں اور انہیں لاپتہ ہوئے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گذرچکا ہے ۔ ان اعداد و شمار میں ان لڑکیوں اور خواتین کی تعداد بھی شامل ہے جو گذشتہ 18 مہینوں سے لاپتہ بتائی گئی ہیں۔ تفصیلات میں انکشاف ہوا کہ ریاست کے 30 اضلاع میں لاپتہ خواتین کی تعداد 500 سے زائد ہے ۔ ان اضلاع میں ریاستی دارالحکومت بھوپال ‘ تجارتی دارالحکومت اندور ‘ کلچرل شہر جبپلور کے علاوہ ساگر ‘ گوالیار ‘ چھترپور‘ دھار اور ریوا بھی شامل ہیں۔ دوسرے اضلاع میں شیوپوری اور گنا کے علاوہ کھارگون ‘ کھنڈوا اور بروانی کے علاوہ منڈسور ‘ رتلام ‘ نیمچ ‘ دیواس ‘ اجین اور جھبوا بھی شامل ہیں ۔ اجین وہ ضلع ہے جہاں سے چیف منسٹر موہن یادو تعلق رکھتے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ ریاست کے دوسرے علاقوں کے اضلاع بھی اس فہرست میں شامل ہیں جہاں سے خواتین اور لڑکیاں لاپتہ ہوئی ہیں۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ڈاٹا میں کہا گیا ہے کہ تقریبا 1500 افراد خواتین کے خلاف مختلف جرائم میں ماخوذ کئے گئے ہیں جن میں عصمت ریزی اور جنسی ہراسانی کے معاملات بھی شامل ہیں۔ کچھ افراد کے خلاف لڑکیوں کے اغواء کے مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں۔ جو لڑکیاں اور خواتین لاپتہ ہوئی ہیں انہیں ریاستی پولیس کی جانب سے کھوجا نہیں جاسکا ہے ۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں 292 ملزمین عصمت ریزی کے الزامات کے باوجود مفرور ہیں۔ اس کے علاوہ جنسی ہراسانی کے معاملات میں 283 ملزمین مفرور ہیں۔ کئی مقامات پر ایسے مقدمات کا سامنا کرنے والوں کو پولیس گرفتار نہیں کرپائی ہے ۔ایسے مقدمات کے باوجود گرفتار نہ کئے جانے والے افراد کی تعداد سینکڑوں میں بتائی گئی ہے ۔