مدھیہ پردیش کانگریس ایم ایل ایز کو 100 کروڑ کی پیشکش

   

وزارتی عہدہ کا لالچ، کمل ناتھ حکومت گرانے کی کوشش کا بی جے پی پر الزام
اندور ۔ 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش میں ویاپم اسکام کا افشاء کرنے والوں نے آج پھر اسٹنگ آپریشن کا ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں بی جے پی کے سینئر لیڈر نروتم مشرا کو دکھایا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر کمل ناتھ حکومت کو گرانے کیلئے کانگریس ارکان اسمبلی کو 100 کروڑ روپئے اور وزارتی عہدہ دینے کی پیشکش کررہے ہیں۔ اس ویڈیو کے سچ ہونے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ تاہم بی جے پی نے اس کو فرضی اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔ بی جے پی نے کہا کہ یہ ویڈیو نروتم مشرا کے امیج کو مسخ کرنے کیلئے جاری کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر آنند رائے نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر یہ ویڈیو جاری کیا اور مبینہ اسٹنگ آپریشن سے متعلق کہا کہ ارکان اسمبلی کی خریدوفروخت کی کوشش سے بی جے پی بے نقاب ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی عوامی رائے خریدنے میں ناکام ہوگئی۔ اب 100 کروڑ روپئے اور وزارتی عہدہ کے لالچ سے ہمارے بھروسہ و ایمان کو نہیں خرید سکتی۔ اس سے قبل بھی ڈاکٹر رائے نے ویاپم اسکام کا پردہ فاش کیا تھا جس کے ذریعہ مدھیہ پردیش پروفیشنل اگزامنیشن بورڈ کی جانب سے منعقد کئے جانے والے امتحانات میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں ہوئی تھیں۔ اس مرتبہ یہ ویڈیو ایک ایسے وقت شیئر کیا گیا ہے جب کانگریس پارٹی بی جے پی پر اس کے ارکان اسمبلی کو خریدتے اور ریاستی حکومت کو غیرمستحکم کرنے کی کوششوں کا الزام عائد کررہی ہے۔ ویڈیو کے حقیقی ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ڈاکٹر رائے نے کہا کہ وہ کسی بھی ایجنسی کے ذریعہ اس کی تحقیقات کیلئے تیار ہے۔ ڈاکٹر رائے نے بتایا کہ اس ویڈیو کی مدھیہ پردیش بھون کے ایک کیمرے میں شوٹنگ کی گئی جو دہلی کے چانکیا پوری علاقہ میں واقع ہے۔ گذشتہ سال بی جے پی لیڈر نروتم مشرا کی ایک میٹنگ کے موقع پر خفیہ کیمرے سے یہ ریکارڈنگ کی گئی تھی۔ دوسری طرف کانگریس کے سینئر قائد و سابق چیف منسٹر ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ کمل ناتھ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور تمام ارکان اسمبلی رابطہ میں ہے۔
انہوں نے کل کانگریس کے بعض ارکان کو لالچ دینے اور انہیں زبردستی کرناٹک لے جانے کا بی جے پی قائدین سے الزام عائد کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق مدھیہ پردیش کانگریس میں بغاوت کے آثار ہیں ۔ بعض ارکان کمل ناتھ حکومت سے ناراض معلوم ہوتے ہیں۔