مدھیہ پردیش کی اسمبلی میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم نہیں ہے، ہاتھ اٹھا کر فلورٹیسٹ کیا جائے:گورنر کی وزیر اعلیٰ کمل ناتھ سے درخواست

   

بھوپال: مدھیہ پردیش کے گورنر لال جی ٹنڈن نے وزیر اعلی کمل ناتھ کو خط لکھا ہے کہ اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ کے انعقاد کے لئے “ہاتھ اٹھانا” کا طریقہ استعمال کیا جانا چاہئے۔

خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بی جے پی نے گورنر کو بتایا ہے کہ اسمبلی میں الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام دستیاب نہیں ہے۔

کمل ناتھ نے اتوار کے روز بھوپال میں ٹنڈن سے ملاقات کی اور کہا کہ وہ ریاستی اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کے لئے تیار ہیں اور اس بارے میں اسپیکر سے بات کریں گے۔

وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے نامہ نگاروں سے کہا کہ “مجھے گورنر کا فون موصول ہوا ، انہوں نے ریاستی اسمبلی کےبارے میں تبادلہ خیال کرنے کے لئے ان سے ملاقات کے لئے مجھے یہاں بلایا۔ میں نے گورنر سے کہا کہ میں کل اسپیکر سے بات کروں گا۔ اس (فلور ٹیسٹ) کا فیصلہ اسپیکر کرے گا۔

میں نے گورنر سے کہا ہے کہ میں فلور ٹیسٹ کے لئے تیار ہوں اور جن اراکین اسمبلی کو اسیر رکھا گیا ہے انہیں رہا کیا جانا چاہئے۔ میں اس (فلور ٹیسٹ) کے بارے میں کل (پیر) کو اسپیکر سے بات کروں گا ۔

پیر کے روز ریاستی اسمبلی کے پروگرام کی فہرست میں گورنر کے ایڈریس اور موشن آف تھینکس کا ذکر ہے۔ تاہم اس میں کمل ناتھ کی زیر قیادت حکومت کے فلور ٹیسٹ کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

 قبل ازیں جیسے ہی مدھیہ پردیش میں سیاسی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ، بی جے پی اور کانگریس نے اپنے ممبروں کو ریاست مدھیہ پردیش سے کسی اور جگہ بھیج دیا ہے۔

کانگریس کے ممتاز چہرہ جیوتیہ ادتیہ سندھیا کے گذشتہ ہفتے بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے پارٹی سے استعفی دینے کے بعد اس سیاسی بحران کے دوران یہ پیشرفت ہوئی ہے۔

کانگریس چھوڑنے کےسندھیا کے فیصلے کے بعد پارٹی کے 22 اراکین نے سے استعفیٰ دیا تھا۔

اس سے قبل بی جے پی پر مبینہ طور پر مدیسار اور بنگلورو کے ایک پرتعیش ہوٹل میں مدھیہ پردیش کے کم سے کم آٹھ کانگریس ممبران کو ان کی مرضی کے خلاف یرغمال بنانے کے الزامات لگائے گئے تھے۔