مدینہ منورہ میں تلنگانہ کے 300 حجاج کرام کو مشکلات کا سامنا

   

ڈھائی کیلو میٹر دوری پر رہائش کا انتظام، مسجد نبوی ؐ آمد و رفت کیلئے فی کس 20 ریال کا خرچ

حیدرآباد۔ 9 جولائی (سیاست نیوز) مدینہ منورہ میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 300 حجاج کرام کو رہائش کے سلسلہ میں سخت دشواریوں کا سامنا ہے۔ حجاج کرام نے اطلاع دی ہے کہ دو فلائیٹ 6106 اور 6108 کے تقریباً 300 حجاج کرام کو مسجد نبوی ؐ سے ڈھائی کیلو میٹر کے فاصلے پر ہوٹلوں میں رہائش فراہم کی گئی ہے جس کے نتیجہ میں وہ پنچ وقتہ نمازوں کے لئے مسجد نبوی ؐ حاضری سے قاصر ہیں۔ دیگر حجاج کرام کو مسجد نبوی ؐ کے اطراف رہائش فراہم کی گئی ہے اور وہ ہر نماز مسجد نبوی ؐ میں ادا کرنے کے موقف میں ہیں۔ حجاج کرام نے شکایت کی کہ ڈھائی کیلو میٹر فاصلے پر ہوٹلوں کی فراہمی کے خلاف انہوں نے انڈین حج مشن کے عہدیداروں کو واقف کرایا لیکن رہائشی عمارت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ حجاج کرام کو ہوٹل سے مسجد نبوی ؐ آمد و رفت کے لئے فی کس 20 ریال خرچ کرنے پڑ رہے ہیں جو غیر معمولی بوجھ ہے۔ بیشتر حجاج کرام پیدل راستہ طے کرنے پر مجبور ہیں اور کسی ایک وقت نماز کی ادائیگی کے لئے مسجد نبوی ؐ پہنچ رہے ہیں۔ ضعیف حجاج کرام جن میں مرد و خواتین شامل ہیں انہوں نے حج مشن اور حج کمیٹی آف انڈیا کے انتظامات پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حجاج کرام کے مسائل کی سماعت اور یکسوئی کے لئے کوئی دستیاب نہیں ہے۔ مدینہ منورہ میں 8 روزہ قیام کے دوران 40 نمازیں مسجد نبویؐ میں ادا کی جاتی ہیں، ڈھائی کیلو میٹر کے فاصلے پر جن حجاج کو رہائش فراہم کی گئی وہ 40 نمازوں کی مسجد نبوی ؐ میں ادائیگی سے قاصر ہیں۔ دیگر قافلوں کے حجاج کو 100 کے حدود میں رہائش فراہم کی گئی ہے۔ اسی دوران مکہ مکرمہ سے تلنگانہ حج کمیٹی کے حجاج کرام کے قافلوں کی مدینہ منورہ روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔ حجاج کرام کی واپسی کا 15 جولائی سے آغاز ہوگا۔ تلنگانہ کے حجاج کرام کی حیدرآباد سے راست جدہ روانگی عمل میں آئے گی لہذا ان کی واپسی مدینہ منورہ سے عمل میں آئے گی اور آخری قافلہ 30 جولائی کو حیدرآباد واپس ہوگا۔ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں انتظامات کے بارے میں جاریہ سال حجاج کرام میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ ر