مذہبی اور لسانی اقلیتوں کو دستوری حقوق، پرسنل لا پر عمل آوری کی اجازت

   

لباس ، غذا اور زبان کی مکمل آزادی، کانگریس کے انتخابی منشور کے سماجی انصاف کا وعدہ
حیدرآباد 29 اپریل (سیاست نیوز) کانگریس نے لوک سبھا کے انتخابی مہم کے دوران بی جے پی کی جانب سے پیدا کئے جانے والے خوف کے ماحول کو دور کرنے مذہبی اور لسانی اقلیتوں کو دستور ی حقوق کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔ لوک سبھا چناؤ کیلئے پارٹی نے پنچ نیائے عنوان سے انتخابی منشور جاری کیا اور ریاستوں کی سطح پر مقامی مسائل کے اعتبار سے علحدہ وعدے کئے گئے۔ ایسے وقت جبکہ ملک میں نفرت کی سیاست عروج پر ہے اور بی جے پی قائدین کی جانب سے مذہبی اقلیتوں کو راست نشانہ بنایا جارہا ہے، کانگریس نے اقلیتوں میں اعتماد بحال کرنے کی کوشش کی ہے۔ ملک کے وسائل پر مسلمانوں کے حق کے بارے میں وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس کے انتخابی منشور کا حوالہ دے کر اکثریتی رائے دہندوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے۔ بی جے پی کا مقصد صاف ہے وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے اکثریتی طبقہ کی تائید حاصل کرنا چاہتی ہے۔ کانگریس نے انتخابی منشور میں ملک کے اثاثہ جات اور ان کی حصہ داری کے بارے میں دستور میں کوئی تذکرہ نہیں کیا۔ پارٹی نے تمام مذہبی اور لسانی اقلیتوں کو دستور میں دئے گئے بنیادی حقوق فراہم کرنے کی بات کہی ہے۔ دستور کی دفعات 15 ، 16 ، 25 ، 26 ، 28 ، 29 اور 30 کے تحت جو مذہبی آزادی کا حق دیا گیا ہے ، کانگریس برسر اقتدار آنے پر اسے برقرار رکھے گی۔ مذہبی آزادی کے علاوہ لسانی اقلیتوں کو دستور میں فراہم حقوق کی کانگریس پاسداری کریگی۔ پارٹی نے تعلیم ، روزگار ، تجارت ، کھیل کود اور دیگر شعبہ جات میں اقلیتی نوجوانوں کی حوصلہ افزائی اور قابلیت کی بنیاد پر مناسب نمائندگی کا وعدہ کیا ۔ بی جے پی حکومت نے اقلیتوںکی تعلیمی ترقی کو روکنے اسکالرشپ اور فیلو شپ جیسی اسکیمات کو ختم کردیا تھا ۔ کانگریس نے مولانا آزاد اسکالرشپ کی بحالی اور تعلیمی شعبہ میں ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا ہے۔ بیرونی ممالک میں تعلیم کے حصول کیلئے مولانا آزاد اسکالرشپ فراہم کی جاتی ہے۔ کانگریس نے اسکالرشپ کی بحالی اور استفادہ کرنے والے طلبہ کی تعداد میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام طبقات کے ساتھ کسی بھی جانبداری کے بغیر ہر کسی کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ لباس ، غذا ، زبان اور پرسنل لا پر عمل آوری میں کوئی رکاوٹ نہیں رہے گی۔ تمام مذہبی اور لسانی اقلیتیں اپنے اپنے پرسنل لا پر عمل کر پائینگے ۔ کانگریس نے طبقات اور ذات پات کے قومی سروے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ حقیقی آبادی کا تعین ہو۔ آبادی کے اعتبار سے ایس سی ، ایس ٹی اور او بی سی کو تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔ تحفظات کی موجودہ حد 50 فیصد کو ختم کرنے دستوری ترمیم کا وعدہ کیا گیا۔ معاشی طور پر پسماندہ طبقات کو ملازمتوں اور روزگار میں 10 فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔ کمزور طبقات اور اقلیتوں کیلئے کانگریس کا انتخابی منشور سماجی انصاف کا پیام دے رہا ہے اور عوام نے انتخابی منشور کی مقبولیت سے بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتیں فکرمند ہیں۔ 1