مذہبی ومعاشرتی اداروں کی ہراسانی مذہبی امور میں راست مداخلت:کشمیری تاجر برادری

   

سری نگر۔ 12 مارچ (سیاست ڈاٹ کام)کشمیری تاجر برادری نے کشمیر میں لیڈروں، مذہبی ومعاشرتی اداروں اور تنظیموں کی بقول ان کے ‘لگاتار ہراسانی’ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے حکومت کی طرف سے معاشرتی ومذہبی اداروں اور لیڈروں کے خلاف کارروائیاں مذہبی امور میں برا ہ راست مداخلت ہے ۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نائب صدر عبدالحامد میر نے یہاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے معاشرتی ومذہبی ادارے کشمیر کی تاریخ وتمدن کے حصے ہیں اور کشمیر میں ان اداروں نے مفلسوں، یتیموں بیواؤں کی امداد، تعلیم کے نور کے پھیلاؤ اور اسلامی آداب کی تشہیر کے لئے نمایاں کارنامے انجام دیئے ہیں۔ان کا اشارہ حکومت کی طرف سے جماعت اسلامی جموں وکشمیر پر پابندی، اس کے لیڈران و کارکنوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور مذہبی رہنمائوں بالخصوص میرواعظ مولوی عمر فاروق کے خلاف این آئی اے کی کاروائیوں کی طرف تھا۔عبدالحامد میر نے کہا کہ ان اداروں اور ان کے ساتھ وابستہ لیڈروں پر الزامات عائد کرکے انہیں کمزور کرنے کی کوششیں ہمارے مذہبی امور میں براہ راست مداخلت کے مترادف ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ کشیدہ حالات میں حکومت کو چاہئے کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ دوستانہ اپروچ روا رکھے۔