کسی لیڈر کا کوئی رشتہ دار ہلاک نہیں ہوا لیکن شہادت کو جنت کا راستہ بتا کر نوجوانوں کو گمراہ کیاگیاہے :گورنرستیہ پال ملک
جموں 22 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے منگل کو کہاکہ اس ریاست میں اصل دھارے کی سیاسی جماعتوں اور حریت قائدین، مذہبی مبلغین اور علماء نے عام کشمیریوں کے بچوں کو مرنے کے لئے اُکسانے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا لیکن دہشت گردی میں ان قائدین کا کوئی رشتہ دار ہلاک نہیں ہوا۔ گورنر نے بعض بااثر اور طاقتور گوشوں پر کشمیری نوجوانوں کے خوابوں کو کچلنے اور زندگیوں کو برباد کرنے کا الزام عائد کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ سچائی کو سمجھیں اور ریاست میں امن، ترقی و خوشحالی لانے مرکز کی سعی میں شامل ہوجائیں۔ ستیہ پال ملک نے کاٹرا ٹاؤن میں شری ماتا وائشنوی دیوی یونیورسٹی کے ساتویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اُن (قائدین) کے بچے بالکل ٹھیک اور اچھی طرح جمے جمائے ہیں لیکن ایک عام کشمیری کے بچہ کو دکھایا جارہا ہے کہ مرجانا ہی جنت جانا کا اصل راستہ ہے۔ گورنر ستیہ پال ملک نے مزید کہاکہ ’سیاستدانوں، اعلیٰ عہدیداروں، علماء اکابرین، مبلغین اور مولویوں کے علاوہ حریت اور اصل دھارے کی سیاسی جماعتوں کے قائدین نے عام کشمیریوں کے بچوں کے مرنے کے لئے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کیا۔ لیکن کبھی کسی واقعہ میں ان کا کوئی بچہ یا فرد خاندان نہیں مرا اور نہ ہی ان کا کوئی بچہ یا فرد خاندان کسی دہشت گرد سرگرمی میں ملوث ہوا‘۔ گورنر نے کہاکہ ’سماج کے طاقتور متمول افراد اور قائدین نے کشمیری نوجوانوں کو کچل دیا اور زندگیوں کو برباد کردیا۔ ستیہ پال ملک نے جو اپنے سخت لب و لہجہ اور دو ٹوک انداز کے لئے شہرت رکھتے ہیں، گورنر کے عہدہ پر فائز ہونے کے بعد مَیں نے انٹلی جنس اداروں سے کبھی خفیہ معلومات حاصل نہیں کیا کیوں کہ وہ مجھے یا مرکز کو صحیح معلومات فراہم نہیں کرتے ہیں۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ ’150 تا 200 نوجوانوں سے مَیں خود راست بات چیت کیا ہوں۔
مختلف اسکولوں اور کالجوں میں ان بچوں کی شناخت اور نشاندہی کیا ہوں جو قومی ترانہ گاتے وقت ایستادہ نہیں ہوا کرتے تھے۔ میں ان سے بات کیا ہوں۔ ان کی عمر 25 اور 30 سال کے درمیان ہے۔ ان کے خواب کچلے جاچکے ہیں۔ اب وہ برہم و گمراہ ہیں … وہ حریت، ہمیں دہلی یا خود اختیاری بھی نہیں چاہتے کیوں کہ اُنھیں بتادیا گیا ہے کہ جنت کا راستہ تو شہادت میں ہی ہے۔ (شہید ہونے والے ہی جنت میں جاتے ہیں)۔ گورنر نے کہاکہ اس قسم کے نوجوانوں سے وہ کہہ چکے ہیں کہ ان کے پاس کشمیر کی شکل میں پہلے سے جنت موجود ہے۔ ستیہ پال ملک نے کہاکہ ’کشمیر کے عوام اور نوجوانوں سے مَیں کہہ چکا ہوں کہ وہ سچائی کو سمجھیں۔ رہنے کے لئے آپ کے پاس دنیا کا خوبصورت ترین مقام ہے۔ آگے آیئے اور نئے دور کا حصہ بنیں۔ ترقی و خوشحالی کا ایک نیا راستہ اپنائیں۔ گورنر نے کہاکہ 22000 کشمیری نوجوان اس ریاست کے باہر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔