مذہب تبدیل کروانے والوں کو پھانسی کی سزا

,

   

Ferty9 Clinic

چیف منسٹرمدھیہ پردیش موہن یادو کا اعلان‘عالمی یوم خواتین تقریب سے خطاب

بھوپال :مدھیہ پردیش میں مذہب تبدیل کروانے والوں کو پھانسی کی سزا دیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاست کے چیف منسٹرڈاکٹر موہن یادو نے اس سلسلے میں آج یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی آزادی ایکٹ کے ذریعہ سے ہم راستہ ہموار کر رہے ہیں کہ جو بھی مذہب تبدیل کروائیں گے ان کے لیے ہماری حکومت پھانسی کی سزا دینے کا انتظام کرے گی۔یہ اعلان چیف منسٹرموہن یادو نے بین الاقوامی یومِ خواتین پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے 1.27 کروڑ خواتین کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپئے ٹرانسفر کئے 26 لاکھ خواتین کے اکاؤنٹ میں گیس ریفلنگ کے لیے 55.95 کروڑ روپے ٹرانسفر کئے گئے۔ انھوں نے بہترین کام کرنے والی کئی خواتین کو ’راشٹرماتا پدماوتی ایوارڈ‘ (2023)، راج ماتا وجیاراجے سندھیا سماج سیوا ایوارڈ (24۔2023)، رانی اونتی بائی بہادری ایوارڈ (2024) اور وشنو کمار خواتین و اطفال فلاح سماجی خدمت ایوارڈ (2024) سے سرفراز کیا۔بھوپال کے کشابھاؤ ٹھاکرے کنونشن ہال میں منعقدہ تقریب میں مستفید خواتین نے اپنے تجربات بھی بیان کیے۔ اس موقع پر موہن یادو نے کہا کہ معصوم بچیوں سے غلط کاری کے معاملوں میں حکومت انتہائی سخت ہے۔ اس سلسلے میں پھانسی کی سزا کا انتظام کیا گیا ہے تاکہ جو لوگ معصوموں کے ساتھ زور زبردستی یا بہلا پھسلا کر غلط کاری کریں گے انھیں جینے کا حق نہ ملے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ کسی بھی حالت میں نہ تو مذہب تبدیلی اور نہ ہی غلط کاری کو سماج میں جگہ ملے گی۔ ان قابل نفرت عمل مرتکب افراد کے ساتھ حکومت سختی سے نمٹے گی۔