لاکھوں کسان متاثر ، فصلوں اور مکانات کوشدید نقصان
اورنگ آباد، 18 ستمبر (یو این آئی) مراٹھواڑہ خطے میں جاری مانسون نے اس دہائی کی سب سے زیادہ تباہی مچائی ہے ، جس کے نتیجے میں یکم جون 2025 سے اب تک 52 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ڈیویژنل کمشنر کے دفتر کی رپورٹ کے مطابق ناندیڑ اور لاتور اضلاع میں اگست کے اوائل اور آخر میں آئے سیلاب کے دو بڑے واقعات کے سبب فوج اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کو بھی امدادی کارروائی کیلئے طلب کیا گیا تھا۔ پورے خطے میں بجلی گرنے کے متعدد واقعات بھی انسانی جانوں اور مویشیوں کی ہلاکت کی بڑی وجہ بنے۔ تفصیلی اعداد و شمار کے مطابق ناندیڑ میں سب سے زیادہ 18 افراد ہلاک ہوئے ، اورنگ آباد میں 11 افراد نے اپنی جانیں گنوائیں۔ ہنگولی اور بیڑ اضلاع میں چھ ،چھ افراد جاں بحق ہوئے ، پربھنی میں پانچ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں، جبکہ جالنہ اور عثمان آباد اضلاع میں تین، تین افراد لقمۂ اجل بنے ۔مانسون کی اس شدید بارش نے زرعی شعبہ کو بدترین نقصان پہنچایا۔ مراٹھواڑہ کے آٹھوں اضلاع میں مجموعی طور پر 5.62 لاکھ ہیکٹر زرعی رقبے پر کھڑی فصلیں برباد ہو گئیں، جس سے تقریباً 15.78 لاکھ کسان متاثر ہوئے ۔ صرف ناندیڑ میں ہی 2.62 لاکھ ہیکٹر زمین پر کھڑی فصلیں ختم ہو گئیں جبکہ ہنگولی میں 1.24 لاکھ ہیکٹر پر فصلیں تباہ ہوئیں۔ ابتدائی سروے کے مطابق متاثرہ رقبے کا تقریباً 45 فیصد احاطہ ہو چکا ہے اور نقصانات کے تخمینے اور معاوضے کی ادائیگی کیلئے سروے تیزی سے جاری ہیں۔مویشیوں کے حوالے سے بھی اعداد و شمارتشویشناک ہیں۔ اب تک 1,049 جانوروں کی ہلاکت درج کی گئی جن میں گائے ، بکریاں اور مرغیاں شامل ہیں۔
یہ اموات زیادہ تر ڈوبنے ، بجلی گرنے یا پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے ہوئیں۔ مکانات کی تباہی بھی بہت زیادہ رہی، تقریباً 3,388 مکانات یا تو زمین دوز ہو گئے یا رہائش کے قابل نہیں رہے ، جس کے باعث ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں اور فوری طور پر پناہ اور بازآبادکاری کی ضرورت ہے