بیدر میں شہری شناخت مہم کے ضمن میں خصوصی اجلاس‘ علماء، مسلم قائدین و دیگر دانشوروں کا خطاب
بیدر۔ 14؍ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ بیدر شہری شناخت مہم (BSSM) کے زیر اہتمام ممتاز فنکشن ہال بیدر میں ذات پات کی مردم شماری سروے کے تعلق سے ایک اہم اور بامقصد اجلاس منعقد ہوا، جس میں شہر کے ممتاز علماء کرام، نمائندہ مسلم قائدین، مجلس بلدیہ کے مسلم اراکین، فعال و متحرک تنظیموں کے صدور، ذمہ دارانِ مساجد اور ائمہ مساجد نے بھرپور شرکت کی۔ مقامی سطح پر اس اجلاس کو غیر معمولی اہمیت حاصل رہی کیونکہ اس موقع پر مسلم برادری کی موجودہ و آئندہ شناخت، حقوق اور تعلیمی و سماجی مسائل پر کھل کر بات کی گئی۔سروے کا آغاز 22؍ستمبر سے7اکتوبر کے درمیان ہوگا۔تقریب کا آغاز تلاوت کلامِ پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری میر عاقب علی نے حاصل کی۔ استقبالیہ خطاب ڈاکٹر مقصود چنداصدر ایم آر ایف بیدر نے کیا۔ مہمانِ خصوصی نصیر احمد معتمد مشیر وزیر اعلیٰ کرناٹک نے اپنے تفصیلی خطاب میں ذات پات کی مردم شماری کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سروے صرف ایک رسمی کارروائی نہیں بلکہ ہماری اجتماعی شناخت اور مستقبل کے تعین کا بنیادی ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہایہ سروے ہمارے وجود اور ہماری پہچان کا سوال ہے۔ آنے والی نسلوں کے لیے ہم کیا چھوڑ کر جا رہے ہیں، یہ سب اس سروے سے طے ہوگا۔ اسی کے ذریعہ ہمیں پتہ چلے گا کہ کرناٹک میں ہماری اصل تعداد کیا ہے، ہماری تعلیمی و اقتصادی صورتحال کس مقام پر ہے، ہمارے درمیان مزدور، معذور اور بیوہ خواتین کی کتنی تعداد ہے۔ یہ تمام معلومات ایک مضبوط ڈیٹا کی شکل میں سامنے آئیں گی جس کی بنیاد پر سرکاری اداروں اور عدالتوں کے سامنے ہمارے مطالبات کو مضبوطی سے رکھا جا سکے گا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریزرویشن کی شرح، تعلیمی و روزگار کے مواقع اور اقتصادی سہولیات سب اسی سروے کے اعداد و شمار پر منحصر ہوں گے۔ اس لیے برادری کے ہر فرد کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ سنجیدگی سے اس عمل میں شریک ہو۔اس موقع پر رکن اسمبلی و وزیر برائے بلدیاتی نظم و نسق و حج امور کرناٹک جناب رحیم خاں نے اپنے خطاب میں مسلمانوں خصوصاً نوجوانوں کو متحرک ہونے کی تاکید کی۔ انہوں نے کہایہ سروے ہمارے لیے نہایت اہم ہے۔ اگر ہم نے اس میں لاپرواہی برتی تو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔ لہٰذا ہر فرد کو چاہئے کہ حکومت کی طرف سے طلب کیے گئے تمام دستاویزات اور ضروری معلومات کے ساتھ تیار رہیں اور بڑھ چڑھ کر مردم شماری میں حصہ لیں۔انہوں نے کہایہ سروے ہمارے وجود، ہمارے تشخص اور ہمارے مستقبل کی ضمانت ہے۔ اس لیے اس میں بھرپور شمولیت ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ اجلاس کی صدارت شاہین ادارہ جات کے صدر اور معروف ماہرِ تعلیم ڈاکٹر عبدالقدیر نے کی۔ ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے صدارتی خطاب میں ذات پات کی مردم شماری سروے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ سروے نہایت حساس اور دور رس نتائج کا حامل عمل ہے۔ اس موقع پر انہوں نے پرزور انداز میں کہا کہ اگر مسلمان اس مرحلے پر کوتاہی یا غفلت کا مظاہرہ کریں گے تو آئندہ برسوں میں ان کے وجود اور حقوق کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر نے نوجوانوں اور باشعور طبقے سے اپیل کی کہ وہ آگے بڑھ کر عوام میں بیداری مہم چلائیں اور ہر مسلمان گھرانے کو اس سروے کی اہمیت سے آگاہ کریں تاکہ کوئی بھی فرد یا خاندان اس عمل سے محروم نہ رہ سکے۔پروگرام کی نظامت مولانا مفتی سراج الدین نظامی صدر اہل سنت کرناٹک نے انجام دی۔چیف قاضی ڈاکٹر حسام الدین عزیر نے تمام شرکائے اجلاس سے اظہار تشکر کیا۔ اجلاس کے دوران مختلف تنظیموں کے قائدین اور ذمہ داران نے تعلیمی، سماجی اور فلاحی موضوعات پر سوالات کیے جن کا تسلی بخش جواب مہمانانِ خصوصی کی جانب سے دیا گیا۔اس اجلاس کو مقامی حلقوں میں خاصی پذیرائی حاصل ہوئی اور بیدر ضلع بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے اپنے عزم اور بیداری کا ثبوت دیا۔ شرکاء نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ ذات پات کی مردم شماری محض اعداد و شمار کا کھیل نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کی بقا، شناخت اور ترقی کی ضمانت ہے۔