حکومت کی مخالفت کے باوجود جی ایچ ایم سی کی خفیہ تیاری
حیدرآباد۔6فروری(سیاست نیوز) شہر میں مردم شماری کے ساتھ این پی آر کا سروے مکمل کرنے کی تیاریاں جاری ہیں اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی نگرانی میں شہر حیدرآباد میں شمار کنندگان کے انتخاب کا عمل تیز کیا جاچکا ہے لیکن اس کے باوجود یہ کہا جا رہاہے کہ ریاستی حکومت سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہے جبکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شمار کنندگان کے انتخاب اور انہیں تربیت کے ذریعہ ذمہ داریوں کی تفویض کا عمل جاری ہے۔بتایاجاتا ہے کہ جی ایچ ایم سی میں جاری ان سرگرمیوں کے سلسلہ میں اعلی عہدیداروں نے ہدایت دی ہے کہ ان سرگرمیوں کی تشہیر نہ کی جائے بلکہ شمار کنندگان کو تربیت کی فراہمی کے علاوہ ان کو دی جانے والی ذمہ داریوں کے متعلق بھی ابھی معلومات عام نہ کی جائیں کیونکہ عوام میں پائی جانے والی برہمی کو دیکھتے ہوئے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہاہے کہ اگر کسی مقام پر شمار کنندگان کی تربیت کی اطلاع موصول ہوتی ہے تو ایسی صورت میں شہریوں کی جانب سے جگہ پر احتجاج منظم کئے جانے کا امکان ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ سرکل اور زون واری اساس پر ذمہ داریوں کی تفویض عمل میں لائی جا رہی ہے اور جو ملازمین سابق میں لئے گئے وہی مردم شماری کا حصہ رہے ہیں ان کو سپرنٹنڈنٹ کے عہدہ پر فائز کیا جائے گا جبکہ نئے عملہ کی تربیت کیلئے ان لوگوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی جو گذشتہ مردم شماری کا حصہ رہے ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ بلدی عہدیداروں کو حکومت کی جانب سے این پی آر کے سروے کیلئے جاری کاموں کو روکنے کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے کوئی ہدایت موصول نہیں ہوئی ہے بلکہ کہا گیا ہے کہ ان کامو ںکو مکمل کیا جائے اور یکم اپریل سے جو سروے شروع کرنے کا منصوبہ ہے اس کے مطابق تیاریاں کی جائیں لیکن اس پر حکومت کی جانب سے قطعی فیصلہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہی کیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق اگر عوامی احتجاج کی شدت برقرار رہتی ہے اور عوام کی جانب سے این پی آر میں حصہ نہ لینے کے سلسلہ میں اختیار کردہ موقف میں مزید شدت پیدا ہوتی ہے تو ایسی صورت میں ہی ریاستی حکومت کی جانب سے اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ ریاست میں این آر سی نہ کروایا جائے کیونکہ حکومت کا احساس ہے کہ سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر کے خلاف جاری احتجاج میں اپریل تک شدت برقرار نہیں رہے گی اسی لئے این پی آر پر عمل آوری کے اقدامات کو مکمل کیا جانے لگا ہے اور عہدیداروں کو ہدایت دی جار ہی ہے کہ وہ اپنے انداز میں کاموں کو مکمل کرلیں تاکہ آئندہ دنوں میں انہیں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنے کی نوبت نہ آئے۔جی ایچ ایم سی میں شمارکنندگان کے انتخاب اور ان کی تربیت کا حصہ بننے والے عہدیداروں کا کہناہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جن محکمہ جات سے افرادی قوت حاصل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ان محکمہ جات کو مکتوبات روانہ کردیئے گئے ہیں اور ان محکمہ جاتی کی جانب سے شمارکنندگان کی تفصیلات بھی موصول ہونے لگی ہیں لیکن شمارکندگان میں بھی مردم شماری یا دوسرے معنوں میں این پی آر کے متعلق اب بھی کئی شبہات موجود ہیں اور ان شبہات کو دور کرنے میں بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔