بہرائچ: اترپردیش کے ضلع بہرائچ کے رسیا علاقے میں ایک اسپتال نے حادثے میں زخمی نوجوان کے اہل خانہ سے علاج کے نام پر دس لاکھ روپئے کی وصولی کی اور اس کے دم توڑنے کے بعد بھی اسے زندہ بتا کر وصولی کا سلسلہ جاری رکھا۔متوفی کی بیوی کے سنگین الزام کے بعد مقامی افراد نے اسپتال میں ہنگامہ کیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔اسپتال کیخلاف جانچ کی جارہی ہے جس کے بعد ضروری کاروائی کی جائے گی۔علاقے کے پٹنہ گاؤں کی ساکنریشما نے الزام لگایا ہے کہ اس کے شوہر 11دن قبل ایک سڑک حادثے میں زخمی ہوگئے تھے جس سے درگاہ علاقے کے بٹانا اینڈ چندراوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں علاج کے دوران اہل خانہ سے دس لاکھ روپئے وصولے گئے ۔ اس کے لئے خاتون نے اپنی دوبیگھہ زمین فروخت کردی۔ اسپتال میں یومیہ 14 ہزار روپئے بیڈ چارج لئے گئے ۔ جبکہ دوائیوں کا خرچ الگ تھا۔