حیدرآباد: ملک میں کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کا وقت جاری ہے۔ مساجد میں صرف دو چار افراد پر مشتمل نمازیں ہورہی ہیں۔ نماز جمعہ بھی بعض مقامات پر چند افراد پر پڑھایا جارہا ہے تو کہیں نماز جمعہ کا اہتمام نہیں کیا جارہا ہے۔ چونکہ رمضان کے مہینہ میں مسلمان بڑے پیمانہ پر عبادت کرتے ہیں۔ اس ماہ کے اخیر عشرہ میں مسلمان اعتکاف کے نام پر مساجد میں ہی قیام پذیر ہوتے ہیں اور اللہ کی عبادت میں ہمہ تن مشغول ہوجاتے ہیں۔ لیکن اب جبکہ لاک ڈاؤن کا وقت ہے، مساجدمیں لوگوں کی آمد پر روک لگی ہوئی ہے۔ تو ان حالات میں مسلمان کیا کرے۔
اس تعلق سے جنوبی ہند کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ نظامیہ نے اس تعلق سے مسلمانوں کی رہنمائی کی ہے۔ ایک سائل کے سوال کے جواب میں جامعہ کے صدر مفتی مولانا مفتی محمد عظیم الدین نے تحریرا جواب دیا جس میں بتایا گیا ہے کہ موجود ہ حالات میں اعتکاف کی سنت ترک نہ کی جائے۔ مرد حضرات گھروں میں اعتکاف درست نہیں۔ ایک یا چند افراد مسجد میں اعتکاف کریں۔ اعتکاف سنت کفایہ ہے۔ اگر کوئی اعتکاف نہ کرے تو تمام مسلمان ترک سنت کفایہ کے مرتکب ہوں گے۔“ نما ز عید کے تعلق سے فتوی میں بتایا گیاہے کہ نماز عید کا اجتماع شعائر اسلام سے ہے۔ گھروں میں نماز عید کی ادائیگی درست نہیں ہے اورعید کی نماز کا کوئی بدل نہیں ہے۔ شرائط کی پابندی کے ساتھ اگر ممکن ہوتو نماز عید ادا کریں ورنہ نہیں – دو گانہ شکرانہ ادا کرلیں۔