مرشد آباد میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد 6 دسمبر کو رکھا جائے گا

,

   

Ferty9 Clinic

ٹی ایم سی رکن اسمبلی ہمایوں کبیرکے بیان سے نیا تنازعہ‘ بی جے پی و دیگر کی تنقید

کولکتہ (مغربی بنگال)22؍نومبر ( ایجنسیز )ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی ہمایوں کبیر نے یہ کہہ کر تنازعہ کو جنم دیا ہے کہ وہ ایودھیا میں متنازعہ ڈھانچہ کے انہدام کی 33ویں برسی کے موقع پر 6 دسمبر 2025 کو مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ کبیر نے جمعہ کو کہاکہ ہم 6 دسمبر کو مرشد آباد ضلع کے بیلڈنگا میں بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اسے مکمل ہونے میں تین سال لگیں گے۔ بہت سے مسلم رہنما اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ایودھیا میں رام جنم بھومی بابری مسجد کے متنازعہ ڈھانچے کو کار سیوکوں نے 6 دسمبر 1992 کو منہدم کر دیا تھا۔ کبیر کے تبصرے نے تنازعہ کو جنم دیا۔ مغربی بنگال بی جے پی سکریٹری پرینکا تبریوال نے کہا کہ یہ خوشامد کی سیاست کے سوا کچھ نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹی ایم سی کا سوشلزم مذہب پر مبنی ہے۔ جب وہ کہتے ہیں کہ وہ بابری مسجد کو دوبارہ بنائیں گے، میں جاننا چاہتی ہوں کہ وہ اس بابری مسجد میں کس کو مدعو کریں گے؟ وہ روہنگیا جو اب ایس آئی آر سے ڈر کر سرحدی علاقوں میں بھاگ رہے ہیں؟ کیا وہ بابری مسجد بنائیں گے جہاں سے بابر آیا تھا؟ یہ صرف خوشامد کی سیاست ہے۔بی جے پی لیڈر راہول سنہا نے بھی کبیر کو اس معاملے پر سیاست کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں ریاست میں مسجد بنانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مسجد بنا سکتا ہے لیکن اسے صحیح جگہ پر ہونا چاہیے۔ ہمیں کسی کے اپنے مذہب پر عمل کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔سنہا نے کہاکہ لیکن جو لوگ مسجد پر سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ مسلم مذہب کی توہین کر رہے ہیں۔اگر تمام مسلمان، ہندوستانی مسلمان ایک ساتھ مل کر ایک مسجد بنائیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔یوپی کانگریس کے سابق صدر اجے کمار للو نے بھی کبیر پر تنقید کی۔ کانگریس لیڈر نے کہاکہ ہم بالکل واضح ہیں۔ ہم روزگار، تعلیم، صحت، سکیورٹی، خواتین، کسانوں، مزدوروں، برابری کی بات کرتے ہیں اور سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔ کانگریس پارٹی ہمیشہ آئین کی بات کرتی ہے اور یہ انتخابات کا معیار ہونا چاہیے۔ ہمایوں کبیر نے 2024 میں بھی ریاست میں بابری مسجد جیسی مسجد بنانے کی بات کی تھی۔