مرکزی بجٹ تلنگانہ کیلئے مایوس کن: اتم کمار ریڈی

   

نوجوان، کسان اور خواتین نظر انداز، خانگی اداروں کے مفادات کا تحفظ

حیدرآباد۔ یکم فبروری، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی نے مرکزی بجٹ کو تلنگانہ ریاست کیلئے مایوس کن قراردیا۔ بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ انکم ٹیکس کی حد میں بعض تبدیلیوں کے علاوہ مرکزی بجٹ میں کچھ نیا نہیں ہے۔ بیروزگار نوجوانوں، کسانوں، خواتین، طلبہ اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے والے شعبہ جات کو نظرانداز کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ تقریر ملک میں روزگار کے مواقع میں اضافہ کے بارے میں خاموش ہے۔ گزشتہ 45 برسوں میں اس قدر بیروزگاری کی شرح نہیں دیکھی گئی۔ وزیر فینانس نے نہ ہی بیروزگار نوجوانوں کا ذکر کیا اور نہ مسئلہ کی یکسوئی پر توجہ دی۔ صدر پردیش کانگریس نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ سے نمٹنے کے اقدامات کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ وہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کیلئے کیا اقدامات کرے گی۔ کروڑہا کسان مختلف مسائل کا شکار ہیں ان میں سے ہزاروں کسانوں نے خودکشی کرلی اس کے باوجود مرکزی بجٹ میں کسانوں کی بھلائی کو نظرانداز کردیا گیا۔ 2019-20کے معاشی سروے میں کہا گیا کہ سابق میں عمل کی گئی فصل قرض معافی اسکیم سے معیشت متاثر ہوئی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے کہاکہ ایم ایس سوامی ناتھن رپورٹ پر نریندر مودی حکومت خاموش ہے جس رپورٹ میں کسانوں کو اِن پٹ سبسیڈی اور زرعی پیداوار کیلئے اقل ترین امدادی قیمت کی ادائیگی کا بھروسہ دیا گیا ہے۔کانگریس کی سابقہ حکومتوں نے عوامی اثاثہ جات تیار کئے تھے لیکن موجودہ بی جے پی حکومت اثاثہ جات خانگی کمپنیوں کو فروخت کررہی ہے۔ انہوں نے ایل آئی سی میں حکومت کی حصہ داری فروخت کرنے کے فیصلہ کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت عوامی صحت کے شعبہ کو خانگیانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ میڈیکل کالجس کو پبلک ؍ پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت قائم کرنے کی تجویز افسوسناک ہے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ بجٹ نے تلنگانہ ریاست کو بری طرح مایوس کیا ہے۔ مرکزی وزیر نے ریاستوں کو ٹیکس کی ادائیگی اور زائد فنڈز کے بارے میں کوئی ذکر نہیں کیا۔ 2014-15 سے تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری ہے اور تنظیم جدید قانون میں کیا گیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا۔ صدر پردیش کانگریس نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت مرکز سے موثر نمائندگی میں ناکام ہوچکی ہے۔ تلنگانہ عوام نے ناانصافیوں کے خلاف چھ دہوں تک مسلسل جدوجہد کی لیکن نئی ریاست کے قیام کے باوجود انصاف نہیں ملا۔ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ بجٹ سیشن میں تلنگانہ سے ناانصافیوں کے مسئلہ کو موضوع بحث بنائیں گے۔